20%

(۴)

بزمِ رسول پاک میں بوذر سے منہ کی کھائی

میدان میں گئے تو غضنفر سے منہ کی کھائی

*

ایماں کے مرتبوں کا اگر ذکر آگیا

سلماں سے منہ کی کھائی ابوذر سے منہ کی کھائی

*

حیران مشرکین تھے کعبے میں تھے علی

جب قفل کھولنے کو چلے در سے منہ کی کھائی

*

حیدر ہیں محوِ خواب کسی کو خبر نہ تھی

کفار نے رسول کے بستر سے منہ کی کھائی

*

مرحب کو اپنے نام پہ بے حد گھمنڈ تھا

جب آیا رزم گاہ میں حیدر سے منہ کی کھائی

*

جب آئے بحث کرنے کو روزِ مبابلہ

نصرانیوں نے آلِ پیمبر سے منہ کی کھائی

*

اترا درِ علی پہ ستارہ دمِ سحر

وہ دیکھئے نجوم نے اختر سے منہ کی کھائی

*

پلٹا علی کے ایک اشارے پہ آفتاب

یا دشمنوں نے مہرِ منور سے منہ کی کھائی

*