20%

(۴)

توصیفِ حسین ابنِ علی کیسے بیاں ہو

الفاظ ہوں خالق کے پیمبر کی زباں ہو

*

آنکھوں نے وضو اشکِ غم شہ سے کیا ہو

پھر کیوں نہ تہجد مری نظروں سے عیاں ہو

*

شبیر کا غم اہلِ عزا ایسے منائو

ماحول میں پھیلا ہوا آہوں کا دھواں ہو

*

اشکوں میں غمِ شاہ کے دل ڈوب رہا ہو

ممکن ہی نہیں درد نہ ہو اور فغاں ہو

*

شبیر کی آغوش میں اے اصغر بے شیر

قرآن کی تفسیر ذرا ہنس کے بیاں ہو

*

بس عون و محمد کے سوا روزِ ازل سے

لائو جو کوئی زینبِ دلگیر سی ماں ہو

*

اکبر کے جنازے کو اٹھاتے ہوئے شبیر

دیتے رہے آواز کہ عباس کہاں ہو

*