20%

(۲)

کعبہ کا سماں اور ہے مقتل کا سماں اور

حیدر کی اذاں اور تھی اکبر کی اذاں اور

*

بچے کا گلا اور ہے کچھ صدرِ جواں اور

ہاں تیر کا زخم اور ہے کچھ زخمِ سناں اور

*

اونچا ہوا جس کے قدِ بالا سے نشاں اور

عباس سا ہوگا نہ زمانے میں جواں اور

*

اعدا میں خوشی لشکرِ شہ محوِ دعا ہے

کچھ فکر یہاں اور ہے کچھ ذکر وہاں اور

*

کہتے ہوئے اٹھے یہ جوانانِ حسینی

کچھ جاذبِ دل آج ہے اکبر کی اذاں اور

*

شہ کہتے تھے اکبر سے کہ عباس کو روکو

اک خون کا دریا لبِ دریا ہے رواں اور

*

دم اہلِ حرم کے جو گھٹے ہوں تو عجب کیا

خیموں کے دھویں میں تھا کلیجوں کا دھواں اور

*

سب زخم تو بھر جاتے ہیں پر یہ نہیں بھرتا

تلوار کا زخم اور ہے کچھ زخمِ زباں اور

*