20%

(۶)

دیکھتا ہوں جلوۂ شبیر اٹھتے بیٹھتے

ہے یہی پیشِ نظر تصویر اٹھتے بیٹھتے

*

پڑھ رہا ہوں خطبۂ من کنتُ مولا رات دن

کر رہا ہوں قلب کی تعمیر اٹھتے بیٹھتے

*

دو گھڑی بھی چین سے سجاد رہ سکتے نہیں

سخت ایذا دیتی ہے زنجیر اٹھتے بیٹھتے

*

دی صدا زینب نے آئو پیشوائی کو حسین

قبر پر آئی ہے اب ہمشیر اٹھتے بیٹھتے

*

خیمہ گہ میں لاشِ اکبر کس طرح لیجائیں گے

جارہے ہیں لاش پر شبیر اٹھتے بیٹھتے

*

ہم شبیہ مصطفیٰ یا رب مرا پھولے پھلے

تھی دعائے زینبِ دلگیر اٹھتے بیٹھتے

*

صبرِ عابد کا تصرف دیدنی ہے اہلِ دل

جو صدا دیتی نہیں زنجیر اٹھتے بیٹھتے

*

کربلا کا قصد ہے کیا ضعف روکے گا شہید

جا ہی پہنچوں گا کسی تدبیر اٹھتے بیٹھتے

***