20%

(۷)

شکوہِ مرحبی و شانِ عنتری کیا ہے

یہ بے حواسیاں کیا ہیں یہ تھرتھری کیا ہے

*

قدم قدم پہ نشانِ قدم ہیں حیدر کے

زمیں کے آگے بھلا چرخِ چنبری کیا ہے

*

کہا یہ فوج سے عباس نے ٹھہر جائو

بتائوں گا تمہیں میں زورِ حیدری کیا ہے

*

حبیب آئے ہیں زینب سلام بھیجتی ہیں

بتا رہی ہیں ہمیں بندہ پروری کیا ہے

*

کہا یہ بیٹوں سے زینب نے ہے َعلم کا خیال

سمجھتے بھی ہو یہ میراثِ حیدری کیا ہے

*

کسی نے قید میں سجاد کو اگر دیکھا

سمجھ میں آگیا اس کی کہ لاغری کیا ہے

*

بتایا حضرتِ عباس نے لبِ دریا

وفا کی شان ہے کیا اور دلاوری کیا ہے

*

لچک کے کہتا ہے پنجہ عَلم کا حیدر کے

کہ میرے آگے یہ خورشیدِ خاوری کیا ہے

*