کسی مقام پر ٹھھرنے کی چار صورتیں ھو سکتی ھیں :
1 ۔ اس مقام پر ٹھھرا جائے جھاں بات لفظ و معنی دونوں اعتبار سے تمام ھو جائے ۔ جیسے -مالک یوم الدین- ۔ کہ اس جملہ کا بعد کے جملہ - ایاک نعبد و ایاک نستعین- سے کوئی تعلق نھیں ھے ۔
2 ۔ اس مقام پر ٹھھرا جائے جھاں ایک بات تمام ھو جائے لیکن دوسری بھی اس سے متعلق ھو جیسے-ممّا رزقنا ھم ینفقون - کہ اس منزل پر یہ جملہ تمام ھو گیا ھے لیکن بعد کا جملہ - والذین یومنون - ۔۔۔بھی انھیں لوگوں کے اوصاف میں سے ھے جن کا تذکرہ گزشتہ جملہ میں تھا ۔
3 ۔ اس مقام پر وقف کیا جائے جھاں معنی تمام ھو جائے لیکن بعد کا لفظ پھلے ھی لفظ سے متعلق ھو جیسے - الحمد للہ - پر وقف کیا جا سکتا ھے لیکن -رب العالمین- لفظی اعتبار سے اس کی صفت ھے الگ سے کوئی جملہ نھیں ۔
4 ۔ اس مقام پر وقف کیا جائے جھاں نہ لفظ تمام ھو نہ معنیٰ جیسے - مالک یوم الدین” “میں لفظ -مالک -پر وقف کہ یہ بغیر - یوم الدین - کے نہ لفظی اعتبار سے تمام ھے اور نہ معناکے اعتبار سے۔ ایسے مواقع پر وقف نھیں کرنا چاھئے ۔