( ۳ ) دعائے فرج
شیخ کفعمی نے بلدالامین میں ایک دعا امیرالمومنین - سے روایت کی ہے کہ جب بھی کوئی مصیبت زدہ ، گرفتار غم اور خائف اس دعا کو پڑھے گا تو حق تعالیٰ اس کیلئے فرج و کشائش فرمائے گا ۔
یَا عِمادَ مَنْ لاَ عِمادَ لَهُ وَیَا ذُخْرَ مَنْ لاَ ذُخْرَ لَهُ، وَیَا سَنَدَ مَنْ لاَ سَنَدَ لَهُ، وَیَا حِرْزَ
اے بے سہاروں کے سہارے اے بے ذخیروں کے ذخیرے اے بے آسروں کے آسرا اے پناہ سے محروموں
مَنْ لاَ حِرْزَ لَهُ وَیَا غِیاثَ مَنْ لاَ غِیاثَ لَهُ وَیَا کَنْزَ مَنْ لاَ کَنْزَ لَهُ وَیَا عِزَّ مَنْ لاَ عِزَّ لَهُ
کی پناہ اے دادرس نہ رکھنے والوں کے داد رس اے بے خزانوں کے خزانے اے عزت نہ رکھنے والوں کی عزت
یَا کَرِیمَ الْعَفْوِ یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ یَا عَوْنَ الضُّعَفائِ یَا کَنْزَ الْفُقَرائِ یَا عَظِیمَ الرَّجائِ
اے کرم کرنے اور معاف کرنے والے اے بہترین درگزر کرنے والے اے کمزوروں کے مددگار اے محتاجوں کے خزانے اے
یَا مُنْقِذَ الْغَرْقی یَا مُنْجِیَ الْهَلْکی یَا مُحْسِنُ یَا مُجْمِلُ یَا مُنْعِمُ یَا مُفْضِلُ أَنْتَ الَّذِی
بڑی امید گاہ اے ڈوبتوں کو بچانے والے اے تباہ ہونے والوں کو بچانے والے اے احسان کرنے والے اے نعمت دینے والے
سَجَدَ لَکَ سَوادُ اللَّیْلِ وَنُورُ النَّهارِ وَضَوْئُ الْقَمَرِ وَشُعاعُ الشَّمْسِ وَحَفِیفُ الشَّجَرِ
اے عطا کرنے والے تو وہ ہے کہ تیرے لیے سجدہ ریز ہے تیرے لیے رات کی تاریکی دن کی روشنی چاند کی چاندنی سورج کی کرن درخت کی
وَدَوِیُّ الْمائِ یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ یَا رَبَّاهُ یَا ﷲ
سرسراہٹ اور پانی کی آواز یاﷲ یاﷲ یاﷲ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا و لاثانی ہے اے پروردگار اے ﷲ
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِنَا مَا أَ نْتَ أَهْلُهُ
محمدصلىاللهعليهوآلهوسلم وآلعليهالسلام محمد پر رحمت نازل فرما اور ہمارے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایان شان ہے۔
اس کے بعد جو حاجت بھی رکھتا ہو طلب کرے۔
مولف کہتے ہیں کہ سختی وغم کے دور ہونے اور آسودگی کے لئے اس ذکر کا ہمیشہ پڑھنا بہت مفید ہے اور یہ وہی ذکر ہے جو امام محمد تقی - نے تعلیم فرمایا ہے:
یَا مَنْ یّکْفِیْ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ وَّ لَا یَکْفِیْ مِنْهُ شَیْئٌ اِکْفنِِیْ مَآ اَهَمَّنِیْ
اے وہ جو ہر چیز سے بڑھ کر کفایت کرتا ہے اور اس سے کوئی چیز کفایت نہیں کرتی میرے اہم کاموں میں میری کفایت کر۔
( ۴ ) حرز حضرت فاطمہ الزہرائ اور قید سے رہائی کی دعا
سید ابن طائوسرحمهالله مہج الدعوات میں کہتے ہیں کہ ایک روایت میں آیا ہے کہ ایک شخص بڑی مدت سے شام میں قید تھا اسنے عالم خواب میں سیدہ فاطمہ =کو دیکھا کہ فرماتی ہیں:اس دعا کو پڑھو اور پھر اسے یہ دعا تعلیم فرمائی پس جب اس نے یہ دعا پڑھی تو اسکو قید سے رہائی مل گئی اور وہ اپنے گھر لوٹ آیا، وہ دعا یہ ہے :
اَللّٰهُمَّ بِحَقِّ الْعَرْشِ وَمَنْ عَلاهُ وَبِحَقِّ الْوَحْیِ وَمَنْ أَوْحاهُ وَبِحَقِّ النَّبِیِّ وَمَنْ نَبَّاهُ
اے معبود واسطہ ہے عرش کا اور جو کچھ اس پر ہے واسطہ ہے وحی کا اور جس نے وحی کی واسطہ ہے پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم کا اور جس پیغمبر نے خبر دی ہے
وَبِحَقِّ الْبَیْتِ وَمَنْ بَناهُ یَا سامِعَ کُلِّ صَوْتٍ، یَا جامِعَ کُلِّ فَوْتٍ، یَا بارِیََ النُّفُوسِ
واسطہ ہے کعبے کا اور اسے تعمیر کرنے والے کا اے ہر آواز کے سننے والے اے ہرگمشدہ کو لانے والے اے موت کے بعد
بَعْدَ الْمَوْتِ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَیْتِهِ وَآتِنا وَجَمِیعَ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ فِی
نفسوں کو پیدا کرنے والے محمدصلىاللهعليهوآلهوسلم اور ان کے اہل بیتعليهالسلام پر رحمت نازل فرما اور ہمیں اور سب مومنین و مومنات کو زمین کے ہر
مَشارِقِ الْاَرْضِ وَمَغارِبِها فَرَجاً مِنْ عِنْدِکَ عاجِلاً بِشَهادَةِ أَنْ لاَ إلهَ إلاَّ ﷲ وَأَنَّ
مشرق اور ہر مغرب میں کشادگی وفراخی عطا فرما اپنی جناب سے جلد تر واسطے سے اس گواہی کے ساتھ کہ ﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور
مُحَمَّداً عَبْدُکَ وَرَسُولُکَ، صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ وَعَلی ذُرِّیَّتِهِ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ،
یہ کہ محمدصلىاللهعليهوآلهوسلم تیرے بندے اور تیرے رسولصلىاللهعليهوآلهوسلم ہیں رحمت ہو خدا کی ان پر ان کی آلعليهالسلام اور اولاد پر جو پاک ہیں طاہرہیں
وَسَلَّمَ تَسْلَِیماً کَثِیراً
اور سلام ہو ان پر بہت بہت سلام۔
( ۵ )بخار سے شفا پانے کی دعائ
سیدابن طائوس نے مہج الدعوات میں سلمان سے ایک روایت کی ہے کہ جس کے آخر میں ایک خبر مذکور ہے اور اس کا خلاصہ یہ ہے کہ سیدہ زہراعليهالسلام نے مجھے ایک ورد بتایا جو انہوں نے رسول ﷲصلىاللهعليهوآلهوسلم سے حفظ کیا ہوا تھا ، جسے آپ صبح و شام پڑھا کرتی تھیں۔ انہوں نے فرمایا کہ اگر تم چاہتے ہو کہ اس دنیا میں تمہیں کبھی بخار نہ چڑھے تو اس کلام کو ہمیشہ پڑھاکرو اور وہ کلام یہ ہے :
بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے
بِسْمِ ﷲ النُّورِ، بِسْمِ ﷲ نُورِ النُّورِ، بِسْمِ ﷲ نُورٌ عَلی نُورٍ، بِسْمِ
خداوند نور کے نام کے واسطے سے اس خدا کے نام کے واسطے سے جو نور کا نور ہے اس خدا کے نام کے واسطے سے جو نور پر نور ہے اس
ﷲ الَّذِی هُوَ مُدَبِّرُ الاَُْمُورِ بِسْمِ ﷲ الَّذِی خَلَقَ النُّورَ مِنَ النُّورِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی
خدا کے نام کے واسطے سے جو کاموں کو سنوارنے والا ہے اس خدا کے نام کے واسطے سے جس نے نور کو نور سے پیدا کیاحمد اسی خدا کیلئے
خَلَقَ النُّورَ مِنَ النُّورِ وَأَنْزَلَ النُّورَ عَلَی الطُّورِ فِی کِتابٍ مَسْطُورٍ فِی رَقٍّ مَنْشُورٍ
ہے جس نے نور کو نور سے پیدا کیا اور نور کو کوہ طور پر نازل کیا ایک لکھی ہوئی کتاب میں ایک پھیلے ہوئے ورق میں اندازے
بِقَدَرٍ مَقْدُورٍ عَلی نَبِیٍّ مَحْبُورٍ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی هُوَ بِالْعِزِّ مَذْکُورٌ وَبِالْفَخْرِ مَشْهُورٌ
کے مطابق ایک دانشمند پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم پر حمد اسی خدا کے لیے ہے جو عزت کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے فخر کے ساتھ مشہور ہے
وَعَلَی السَّرَّائِ وَالضَّرَّائِ مَشْکُورٌ وَصَلَّی ﷲ عَلی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ الطَّاهِرِینَ
اور جس کا تنگی و فراخی میں شکرکیا جاتا ہے ہمارے آقا محمدصلىاللهعليهوآلهوسلم پر اور ان کی آلعليهالسلام پرخدا کی رحمت ہو۔
سلمان کہتے ہیں کہ جب میں نے یہ ورد سیدہ زہرا = سے حاصل کیا تو قسم بخدا کہ میں نے یہ مکہ ومدینہ میں ایسے ایک ہزار افراد کو بتایا کہ جو بخار میں مبتلا تھے جن کو اس کے پڑھنے سے بحکم خدا شفا حاصل ہوئی۔
( ۶ )حرز حضرت امام زین العابدین-
ابن طائوس نے مہج الدعوات میں دومقامات پر یہ حرز امام زین العابدین-سے نقل کیا ہے :
بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
شروع خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
یَا أَسْمَعَ السَّامِعِینَ، یَا أَبْصَرَ النَّاظِرِینَ، یَا أَسْرَعَ الْحاسِبِینَ، یَا أَحْکَمَ
اے سننے والوں سے زیادہ سننے والے اے دیکھنے والوں سے زیادہ دیکھنے والے اے حساب کرنے والوں میں تیز تر اے سب سے
الْحاکِمِینَ، یَا خالِقَ الْمَخْلُوقِینَ، یَا رازِقَ الْمَرْزُوقِینَ، یَا ناصِرَ الْمَنْصُورِینَ،
بڑے حاکم اے خلق شدہ چیزوں کے خالق اے رزق پانے والوں کے رازق اے مدد یافتہ لوگوں کے مددگار
یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، یَا دَلِیلَ الْمُتَحَیِّرِینَ، یَا غِیاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ، أَغِثْنِی یَا مالِکَ
اے سب سے بڑھ کر رحم کرنے والے اے پریشان لوگوں کے رہنما اے فریادیوں کے فریاد رس میری فریاد رسی کر اے یوم جزا
یَوْمِ الدِّینِ، إیَّاکَ نَعْبُدُ وَ إیَّاکَ نَسْتَعِینُ، یَا صَرِیخَ الْمَکْرُوبِینَ، یَا مُجِیبَ دَعْوَةِ
و سزا کے مالک ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد مانگتے ہیں اے دکھیاروں کے فریاد رس اے دعا قبول
الْمُضْطَرِّینَ أَنْتَ ﷲ رَبُّ الْعالَمِینَ أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِینُ،
کرنے والے تو ہی وہ ﷲ ہے جو عالمین کا پروردگار ہے تو ہی وہ ﷲ ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو سچا اور حقیقی حکمران ہے
الْکِبْرِیائُ رِداؤُکَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی وَعَلی عَلِیٍّ الْمُرْتَضی وَفاطِمَةَ
کہ بڑائی تیرا لباس ہے اے معبود محمد مصطفٰیصلىاللهعليهوآلهوسلم پر رحمت نازل فرما اور علیعليهالسلام مرتضیعليهالسلام پر رحمت نازل فرما اور فاطمہ
الزَّهْرائِ، وَخَدِیجَةَ الْکُبْری، وَالْحَسَنِ الْمُجْتَبی، وَالْحُسَیْنِ الشَّهِیدِ بِکَرْبَلاءَ،
زہراعليهالسلام اور خدیجۃعليهالسلام الکبریٰ پر رحمت نازل فرما اور حسنعليهالسلام مجتبٰی پر رحمت نازل فرما اور اس حسینعليهالسلام پر رحمت نازل فرما جو کربلا میں شہید ہوئے
وَعَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ زَیْنِ الْعابِدِینَ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْباقِرِ وَجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّادِقِ
اور علیعليهالسلام ابن حسینعليهالسلام زین العابدینعليهالسلام اور محمد باقرعليهالسلام پر رحمت نازل فرما اور جعفر صادقعليهالسلام
وَمُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ الْکَاظِمِ، وَعَلِیِّ بْنِ مُوسَی الرِّضا، وَمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ التَّقِیِّ،
اور موسی کاظمعليهالسلام پر رحمت نازل فرما اور علی رضاعليهالسلام اور محمد تقیعليهالسلام پر رحمت نازل فرما اور علی نقیعليهالسلام
وَعَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ النَّقِیِّ وَالْحَسَنِ الْعَسْکَرِیِّ وَالْحُجَّةِ الْقائِمِ الْمَهْدِیِّ الْاِمامِ المُنْتَظَرِ
اور حسن عسکریعليهالسلام پر رحمت نازل فرما اور حجۃ القائمعليهالسلام امام مہدیعليهالسلام پر رحمت نازل فرما
صَلَواتُ ﷲ عَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ اَللّٰهُمَّ والِ مَنْ وَالاهُمْ، وَعادِ مَنْ عادَاهُمْ، وَانْصُرْ
خدا کی رحمتیں ہوں ان سب پر اے معبود دوست رکھ اسے جو انہیں دوست رکھے اور دشمنی رکھ اس سے جو ان سے دشمنی رکھے اور مدد کر
مَنْ نَصَرَهُمْ، وَاخْذُلْ مَنْ خَذَلَهُمْ، وَالْعَنْ مَنْ ظَلَمَهُمْ، وَعَجِّلْ فَرَجَ آلِ مُحَمَّدٍ
اس کی جو ان کی مدد کرے اور چھوڑ دے ان کو اور لعنت کر ان پر جو ظلم کرے ور آلعليهالسلام محمدعليهالسلام کو کشادگی دینے میں جلدی کر اور آلعليهالسلام محمدعليهالسلام کے
وَانْصُرْ شِیعَةَ آلِ مُحَمَّدٍ، وَارْزُقْنِی رُؤْیَةَ قائِمِ آلِ مُحَمَّدٍ، وَاجْعَلْنِی مِنْ أَتْباعِهِ
شیعوں کی مدد فرما اور مجھے قائم آلعليهالسلام محمدعليهالسلام کا دیدار نصیب فرما اور مجھ کو ان کے پیروکاروں اور
وَأَشْیاعِهِ وَالرَّاضِینَ بِفِعْلِهِ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
ان کے مددگاروں اور ان کے کام سے خوش ہونے والوں میں قرار دے اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے ولے۔