25%

سیّد الشّہداء

احمد فراز

دشتِ غربت میں صداقت کے تحفظ کے لیے

تُو نے جاں دے کے زمانے کو ضیا بخشی تھی

*

ظلم کی وادیِ خونیں میں قدم رکھا تھا

حق پرستوں کو شہادت کی ادا بخشی تھی

*

آتشِ دہر کو گلزار بنایا تو نے

تو نے انساں کی عظمت کو بقا بخشی تھی

*

اور وہ آگ وہ ظلمت وہ ستم کے پرچم

بڑے ایثار ترے عزم سے شرمندہ ہوئے

*

جرأت و شوق و صداقت کی تواریخ کے باب

تری عظمت، ترے کردار سے تابندہ ہوئے

*

ہو گیا نذرِ فنا دبدبۂ شمر و یزید

کشتگانِ رہِ حق مر کے مگر زندہ ہوئے

*

لیکن اے سیّدِ کونین حسین ابنِ علی

آج بھر دہر میں باطل کی صف آرائی ہے

*