گردھاری پرشاد باقی
سلامی کربلا ہے اور میں ہوں
غمِ کرب و بلا ہے اور میں ہوں
*
کہا شہ نے نہیں کوئی رفیق اب
فقط ذاتِ خدا ہے اور میں ہوں
*
دیا ہے اپنا سر میں نے خوشی سے
قضا ہے یا رضا ہے اور میں ہوں
*
جو کچھ وعدہ کیا پورا کروں گا
یہ خنجر ہے گلا ہے اور میں ہوں
***