8%

لہٰذا ”دعائے ندبہ “ کے ایک فقرہ میں لفظ”رضوی “ استعمال ہوا ہے اور حضرت ولی عصر کی قیام گاہ کے ساتھ ایک مخصوص رابطہ پایا جاتا ہے ؟!

اور اب دعائے ندبہ کا متن ملاحظہ فرمائیں:

”لیت شعری این استقرّ ت بک النّوی؟بل ایّ ارض تقلّک او ثری؟ ابرضوی او غیرها ام ذی طوی؟ عزیز علیّ ان اریٰ الخلق و لا تری“

”اے کاش مجھے معلوم ہوتا کہ تیری قیام گاہ کہاں ہے اور کس سر زمین نے تجھے بسا رکھا ہے ؟ مقام رضوی ہے ؟یا مقام طوی ہے ؟میرے لیے یہ بہت سخت ہے کہ ساری دنیا کو دیکھوں اور تو نظر نہ آئے “(۱)

اس سوال کا جواب ہر ایک فرد کی نظر میں واضح و روشن کرنے کے لیے ”رضوی“ اور ”ذی طوی“ کی حیثیت کو ائمہ معصومین علیہم السلام کے کلمات کی روشنی میں تحقیق کرتے ہیں تاکہ ان دونوں مقام کا ارتباط حضرت بقیة اللہ ارواحنا فداہ کے وجود اقدس سے اور ان دونوں کاجناب محمد حنفیہ کے ساتھ عدم ارتباط کا مسئلہ واضح ہو سکے ۔

۱ ۔”کوہ رضویٰ“

”رضویٰ “”تہامہ “ کے پہاڑوں میں سے پہلا پہاڑ ہے جو ”ینبع“ سے ایک منزل اور ”مدینہ “ سے سات منزل ہے کہ بہت سی حدیثوں میں اس کا ذکر ہوا ہے

____________________

۱۔ مصباح الزائر ،سید علی ابن موسیٰ ابن طاووس ،ص۴۵۱۔