۶ ۔ کیا دعائے ندبہ بارہ ائمہ کی امامت کے عقیدے سے ناسازگار ہے؟
جن دنوں میں دعائے ندبہ پر اعتراض کرنے کا بازار گرم تھا مولفین میں سے ایک مشہور مولف نے یوں لکھا:
دعائے ندبہ کے متن کے دقیق مطالعہ سے کہ جس میں ہمارے ائمہ کے نام کی ترتیب و ار تصریح نہیں ہوئی ہے معلوم ہوتا ہے کہ اس میں حضرت امیر علیہ السلام کے تفصیلی فضائل و مناقب کے فوراًبعد اور بغیر واسطہ کے امام غائب کو خطاب کرتے ہیں،اور یہی سوال بار بار ذہن میں آتا ہے(۱)
مولف مذکور نے ”رضویٰ“ اور ”ذی طویٰ“ جیسے الفاظ کا دعاء ندبہ میں استعمال ہونے سے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ دعائے ندبہ کیسانیہ عقائد سے نشاة پائی ہے اور دعائے ندبہ کے مخاطب کو مہدی منتظر ارواحنا فداہ کے علاوہ کسی دوسرے شخص کو تصور کیا ہے،اس وقت مذکورہ فقرہ کو اپنے دعوی کی دوسری دلیل گمان کیا ہے ۔
ہم نے اس بات کا واضح جواب چوتھے سوال کے ذیل میں تفصیلی طور پر بیان کر دیا ہے لہذا یہاں اس کے تکرار کرنے کی ضرورت نہیں محسوس ہوتی ۔
________________________
۱۔انتظار مذہب اعتراض ،علی شریعتی ، ص۱۰۔