”فطوبیٰ لمن ادرک ایامه و سمع کلامه “
”خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو ان کے ایام کو درک کریں اور ان کے احکام کی اطاعت کریں“۔(۱)
اور یہ سید الشہداء حضرت امام حسین ہیں جو ہمیشہ اپنے خون اور طول تاریخ کے دوسرے مظلوموں کے خون کا انتقام لینے والے کی یاد میں تھے اور حضرت کے عالمی قیام کو بیان کرتے وقت انہیں ” الموتور با بیہ“ (اپنے بابا کے خون کا انتقام لینے والے ) سے تعبیر کرتے ہیں ۔(۲)
”موتور“ ”صاحب خون“ اور ”منتقم“ کے معنی میں ہے ۔(۳)
آیہ کریمہ کی تفسیر میں :
( وَمَنْ قُتِلَ مَظْلُومًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِوَلِیِّهِ سُلْطَانًا فَلاَیُسْرِفْ فِی الْقَتْلِ إِنَّهُ کَانَ مَنصُورًا)
”اور جو مظلوم قتل ہوتا ہے ہم اس کے ولی کو بدلہ کا اختیار دے دیتے ہیں لیکن اسے بھی چاہیے کہ قتل میں حد سے آگے نہ بڑھ جائے کہ اس کی بہر حال مدد کی جائے گی۔ “(۴)
_______________________
۱۔ یوم الخلاص ،کامل سلیمان ،ص۳۷۴۔
۲۔ کمال الدین و تمام النعمة ، شیخ صدوق ،ج۱،ص ۳۱۸۔
۳۔ النھایة فی غریب الحدیث والاثر، ابن ا لاثیر، ج۵، ص ۱۴۸۔
۴۔ سورئہ اسراء (۱۷)، آیت ۳۳۔