پھینکا گیا“ امام سجاد نے دریافت فرمایا: کیا تم نے قرآن پڑھا ہے؟کہا : ہاں! ”کیا ”آل حامیم“ پڑھا ہے ؟“ کہا نہیں ،پھر دریافت فرمایا: کیا اس آیت کی تلاوت کی ہے( قل لا اسئلکم علیه اجرا الّا المودّة فی القربی ) ؟ کہا : ”کیا آپ وہی لوگ ہیں؟“ فرمایا: ”ہاں“۔(۱)
۱۸ ۔ احمد حنبل (متوفی ۲۴۱ ھئق) مفسرین کے اقوال کو شمار کرتے وقت سعید بن جبیر سے نقل کرتے ہیں کہ اس آیت کی تفسیر میں کہتے ہیں:
”قربیٰ آل محمد“
(مودت سے مراد) محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ ) کے قرابت دار ہیں(۲)
۱۹ ۔بخاری (متوفی ۲۵۶ ھئق) طبری ،قرطبی اور سیوطی نے بھی عین اسی عبارت کو سعید ابن جبیر سے نقل کیا ہے(۳)
پھر فخر رازی نے اس کے اثبات کے لیے ایک لطیف تحقیق پیش کی ہے(۴)
اس بیان کی بنا پر دوست اور دشمن کے لیے یہ بات روشن ہو جائے گی کہ قرابت
_______________________
۱۔ جامع البیان فی تفسیر القرآن ،ابو جعفر محمد بن جریرطبری ،جزء ۲۵، ص۱۶۔
۲۔ المسند ، احمد ابن حنبل ، ج۱،ص ۲۸۶۔
۳۔ الصحیح ،اسماعیل ابن ابراہیم البخاری ،ج۶،ص۱۶۲،ابو جعفر محمد بن حریر طبری گزشتہ حوالہ ،ج۱۱،ص۱۷، تفسیر محمد ابن احمد قرطبی ،ج۱۶، ص۲۱، در منثور ،جلال الدین سیوطی ،ج۶،ص۵۔
۴۔ تفسیر کبیر ،فخر رازی ،ج۲۷،ص۱۶۶۔