8%

مولف کہتے ہیں:”زیارت آل یٰسین “ کی شہرت قدماء کے درمیان ”زیارت ندبہ“ اور اس کا شرف صدور ناحیہ مقدسہ سے تھا ،جو احتمالاً اس بات کا باعث ہوا کہ بعض متاخرین یہ تصور کریں کہ مشہور دعائے ندبہ بھی ناحیہ مقدسہ سے صادر ہوئی ہے۔

چھٹا نکتہ :

کیوں دعائے ندبہ چار عظیم عیدوں میں پڑھی جاتی ہے؟

مستحب ہے کہ دعائے ندبہ چار عظیم عیدوں ،عید غدیر ،عید الفطر ،عید قربان اور جمعہ میں پڑھی جائے ۔اس دعا کے چار عظیم عیدوں سے مخصوص ہونے کی دلیل قول امام ہے اور شاید اس کا ان چار دنوں سے مخصوص ہونے کی حکمتوں میں سے ایک حکمت یہ ہو کہ یہ چار دن سال بھر کی عظیم ترین اسلامی عیدوں میں سے ہے ،اور روایات کی بنیاد پر،ہر ایک عید کے دن خاندان عصمت و طہارت کا غم و اندوہ تازہ ہوتا ہے جیسا کہ امام محمد باقر فرماتے ہیں:

”کسی عید کا دن مسلمانوں کے لیے نہیں آتاہے ،نہ عید الفطر ،نہ عید قرباں، مگر یہ کہ آل محمد کا غم و اندوہ اس میں تازہ ہوتا ہے “۔

راوی نے اس کی وجہ دریافت کی:تو امام نے فرمایا: ”کیونکہ وہ دیکھتے ہیں کہ ان کا حق دوسروں کے ہاتھوں میں ہے(۱)

____________________

۱۔علل الشرائع ،شیخ صدوق ، ج۲،ص ۳۸۹۔