دعائے ندبہ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
بنام خدائے رحمن و رحیم
الْحمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِینَ، وَ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ
ساری تعریف اللہ کے لیے ہے جو عالمین کا پروردگار ہے اور خدا رحمت نازل کرے ہمارے سردار
نَبِیِّهِ وَ آلِهِ وَ سَلَّمَ تَسْلِیماً اَللّٰهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلَیٰ مَا جَریٰ بِهِ
اور پیغمبر حضرت محمد اور ان کی آل پر اور ان پر سلام ہو۔ خدا تیری حمد ان تمام فیصلوں پر جو تیرے اولیاء
قَضَاوکَ فِي اوْلِیَآئِکَ الَّذِینَ اسْتَخْلَصْتَهُمْ لِنَفْسِکَ وَ
کے بارے میں جاری ہوئے ہیں۔ جن کو تو نے اپنے لیے خالص اور منتخب قرار دیا ہے اور اپنے
دِینِکَ، إِذِ اخْتَرْتَ لَهُمْ جَزِیلَ مَا عِنْدَکَ مِنَ النَّعِیمِ الْمُقِیمِ
دین کے لیے چن لیا ہے جب کہ تو نے ان کے لیے ان بہترین اور دائمی نعمتوں کو اختیار کیا ہے تو تیری
الَّذِي لاَزَوالَ لَهُ وَ لاَ اضْمِحْلاَلَ، بَعْدَ انْ شَرَطْتَ عَلَیْهِمُ
بارگاہ میں ہیں اور ان کے لیے کوئی زوال اور اضمحلال نہیں ہے اس کے بعدکہ تو نے ان سے ان
الزُّهْدَ فِي دَرَجَاتِ هٰذِهِ الدُّنْیَا الدَّنِیَّةِ وَ زُخْرُفِهَا وَ زِبْرِجِهَا،
دنیائے دنی کے درجات میں اور اس کی آرائش و زیبائش کے سلسلہ زہد کی شرط کرلی اور انہوں نے
فَشَرَطُوا لَکَ ذٰلِکَ، وَ عَلِمْتَ مِنْهُمُ الْوَفَآءَ بِهِ، فَقَبِلْتَهُمْ وَ
تجھ سے اس بات کا وعدہ کرلیا اور تجھے معلوم تھا کہ وہ اپنے وعدہ کو وفا کریں گے۔ تو تو نے انہیں
قَرَّبْتَهُمْ وَ قَدَّمْتَ لَهُمُ الذِّکْرَ الْعَلِيَّ وَ الثَّنَآءَ الْجَلِيَّ، وَ اهْبَطْتَ
قبول کرلیا اور اپنے سے قریب تر بنا لیا اور ان کے لیے بلند ترین ذکر اور واضح تعریف کو پیش کردیا
عَلَیْهِمْ مَلآئِکَتَکَ، وَ کَرَّمْتَهُمْ بِوَحْیِکَ، وَ رَفَدْتَهُمْ
اور ان کے یہاں اپنے ملائکہ کو اتار دیا اور انہیں اپنی وحی کے ذریعہ محترم بنا دیا۔ اور اپنے علم سے نواز دیا