ان سے روایت کی ہے “ ۔(۱)
۲ ۔ ابو الفرج محمد ابن علی ابن یعقوب ابن اسحاق ابن ابی قرّہ قُنّائی
دوسرے مورد اعتماد شخص کہ جنہوں نے دعائے ندبہ کی سند کو اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے وہ محمد بن علی بن ابی قرّہ ہیں کہ انہوں نے ”کتاب الدعاء“ میں بزوفری کی کتاب سے نقل کیا ہے ۔
علامہ تہرانی فرماتے ہیں :
”محمد بن مشہدی مزار میں اور سید ابن طاووس نے اقبال اور دوسری کتابوں میں کثرت سے ان کی کتاب سے نقل کیا ہے ۔ “(۲)
محمد بن ابی قرّہ نجاشی کے اجازہ روّاة میں شمار ہوتے ہیں ۔(۳)
قدمائے اہل رجال میں سے مرحوم نجاشی اپنی کتاب رجال میں کہتے ہیں:
”ابو الفرج ،محمد بن علی بن یعقوب بن اسحاق بن ابی قرّہ قنائی موثق تھے، کثرت سے روایات کو سنا بہت سی کتابیں تالیف کیںمنجملہ ان میں سے یہ ہے : عمل یوم الجمعہ ،عمل الشھور، معجم رجال ابی مفضل اور کتاب تھجّد کہ ان سب کی مجھے خبر دی ہے اور مجھے ان کی روایت نقل کرنے کا اجازہ دیا ہے ۔(۱)
_______________________
۱۔ الذریعہ الی تصانیف الشیعہ ،آغا بزرگ تہرانی ،ص۲۶۶۔
۲۔الذریعہ الی تصانیف الشیعہ ،آغا بزرگ تہرانی ،ص۲۶۶۔ طبقات اعلام الشیعہ، آغا بزرگ تہرانی (چوتھی صدی ہجری) ص ۲۶۶۔
۳۔ طبقات اعلام الشیعہ، آغا بزرگ تہرانی (پانچویں صدی ہجری) ص ۱۸۲۔