8%

دوسری فصل

اعتراضات اور اُس کے جوابات

۱ ۔ کیا دعائے ندبہ معراج جسمانی سے تضاد رکھتی ہے؟

اسلامی اعتقادات کے ضروریات میں سے ایک ضرورت رسول اسلام کی معراج ہے جس کا آغاز مکہ معظمہ سے مسجد اقصی اور وہاں سے آسمانوں کی طرف اختتام ہوا۔

رسول اکرم کی معراج قرآنی حیثیت کی حامل ہے ،اس رات کی معراج کا پہلا حصہ سورہ مبارکہ ”اسراء“ میں اور اس کا دوسرا حصہ سورہ مبارکہ ”نجم “ میں ذکر ہوا ہے۔

تمام مفسرین ،محدثین ،مورخین اور شیعہ متکلمین کا عقیدہ یہ ہے کہ یہ سفر رات میں رسول اسلام کے خاکی بدن اور عنصری پیکر کے ساتھ انجام پذیر ہوا۔

شیخ طوسی اور علامہ طبرسی نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ تمام شیعہ علماء اور اکثر علمائے اہل سنت اس بات کا عقیدہ رکھتے ہیں کہ رسول اکرم کی معراج بیداری اور مکمل صحت اور معتدل مزاج کی حالت میں پیکر خاکی اور عنصری بدن کے ساتھ انجام پذیر ہوئی ۔(۱) علامہ مجلسی اس سلسلہ میں کہتے ہیں:

”معراج جسمانی کا عقیدہ رکھنا واجب ہے ، یعنی یہ کہ رسول اکرم اپنے مبارک بدن کے ساتھ آسمانوں تک گئے۔ اس سلسلے میں فلسفیوں کی بات نہ سنو جو وہ لوگ کہتے ہیں:” اگر معراج جسمانی ہو، تو افلاک میں خرق اور التیام (پھٹ جانا اور مل جانا) لازم آئے گا“! یہ کھوکھلی اور بے بنیاد بات ہے اور عقیدہ معراج ضروریات دین میں سے ہے اس لیے اس کا انکار کفر آمیز ہے ۔“(۲)

”معراج جسمانی“ کے متعلق عقیدہ رکھنا جیسا کہ علامہ مجلسی نے تصریح کی ہے، جو من جملہ شیعہ عقیدے کی ضروریات میں سے ایک شمار ہوتا ہے ،اس کا انکار کرنے والا شیعیت کے دائرہ سے خارج ہو جاتا ہے ۔

اسی بنیاد پر بعض وہ فلاسفہ جو معراج جسمانی اور معاد جسمانی کا عقیدہ نہیں رکھتے انہیں کفر و فسق کا عنوان دیا گیا ہے ۔

بطور مثال : فرقہ شیخیہ کے بانی ”شیخ احمد احسائی “ جب افلاک کے خرق و التیام کے مسئلے کی وضاحت میں ایک ایسے مشکل مقام پر پہونچے اور معراج جسمانی کو

________________________

۱۔التبیان ،شیخ طوسی ،ج۶،ص۴۴۶، ج۹،ص۴۲۴۔ مجمع البیان ،طبرسی ،ج۶،ص۹، ج۹،ص۲۶۴ ۔

۲۔ اعتقادات ،محمد باقر مجلسی ،ص۳۴۔