3%

مسئلہ ۴ ٢ اگر بارش کا پانی ایک جگہ جمع ہوجائے خواہ اس کی مقدار ایک کُر سے کم ہی کیوں نہ ہو، اگر بارش کے دوران ہی کوئی نجس چيز اس ميں دهوئی جائے اور نجاست کی وجہ سے اس کی بُو، رنگ یا ذائقہ تبدیل نہ ہو تو وہ نجس چيز پاک ہوجائے گی۔

مسئلہ ۴ ٣ اگر نجس زمين پر بچهے ہوئے پاک قالين پر بارش برسے اور اس کا پانی نجس زمين تک پهنچ جائے تو فرش بھی نجس نہيں ہوگا اور زمين بھی پاک ہوجائے گی۔

مسئلہ ۴۴ اگر بارش کا پانی ایک گڑھے ميں جمع ہوجائے اور اس کی مقدار ایک کُر سے کم ہو تو بارش تھمنے کے بعد نجاست کی آمیزش سے نجس ہوجائے گا۔

۵ ۔ کنويں کا پانی

مسئلہ ۴۵ ایک ایسے کنویں کا پانی جو زمين سے اُبلتا ہو اگرچہ مقدار ميں ایک کُر سے کم ہو، نجاست پڑنے پر جب تک اس نجاست کی وجہ سے اس کی بُو، رنگ یا ذائقہ تبدیل نہ ہوجائے پاک ہے ، ليکن مستحب ہے کہ بعض نجاستوں کے گرنے پر کنویں سے تفصيلی کتابوں ميں درج شدہ مقدار کے مطابق پانی نکال دیا جائے۔

مسئلہ ۴۶ اگر کوئی نجاست کنویں ميں گر جائے اور اس کے پانی کی بُو، رنگ یا ذائقے کو تبدیل کر دے تو جب کنویں کے پانی ميں پيدا شدہ يہ تبدیلی ختم ہوجائے گی پانی پاک ہوجائے گا اوراحتياطِ مستحب يہ ہے کہ يہ پانی کنویں کے منبع سے اُبلنے والے پانی ميں مخلوط ہوجائے۔

پانی کے احکام

مسئلہ ۴ ٧ مضاف پانی، جس کے معنی مسئلہ” ١ ۵ “ ميں بيان ہوچکے ہيں ، کسی نجس چيز کو پاک نہيں کرتا۔ ایسے پانی سے وضو اور غسل کرنا بھی باطل ہے ۔

مسئلہ ۴ ٨ مضاف پانی چاہے قليل ہو یا کثير، نجاست سے ملنے پر نجس ہوجاتا ہے اگرچہ اس حکم کا بعض کثیر تعداد کے مضاف پانيوں کے لئے بھی عام ہونا محل اشکال ہے ، البتہ اگر ایسا پانی کسی نجس چيز پر زور سے گرے تو اس کا جتنا حصّہ نجس چيز سے متصل ہوگا نجس ہوجائے گا اور جو متصل نہيں ہوگا پاک رہے گا مثلاً اگر عرقِ گلاب کو گلابدان سے نجس ہاتھ پر چھڑکا جائے تو اس کا جتنا حصّہ ہاتھ کو لگے گا نجس ہوجائے گا اور جو نہيں لگے گا وہ پاک رہے گا۔

مسئلہ ۴ ٩ اگرنجس مضاف پانی ایک کُر کے برابر پانی یا جاری پانی سے یوں مل جائے کہ پھر اسے مضاف پانی نہ کها جاسکے تو وہ پاک ہوجائے گا۔