11%

مسئلہ ٧ ۶ ٧ اگر کوئی شخص ایسی نماز جسے وہ پڑھ چکا ہو احتياطاً دوبارہ پڑھے اور نماز کے دوران اسے یا د آئے کہ اس نماز سے پهلے والی نماز نہيں پڑھی تو وہ نيت کو اس نماز کی طرف نہيں پهيرسکتا مثلاً جب وہ نماز عصر احتياطاً پڑھ رہا ہو اگر اسے یا د آئے کہ اس نے نماز ظہر نہيں پڑھی تو وہ نيت کو نماز ظہر کی طرف نہيں پهير سکتا۔

مسئلہ ٧ ۶ ٨ نمازِ قضا کی نيت کو نماز ادا اور نماز مستحب کی نيت کو نماز واجب کی طرف پهيرنا جائز نہيں ہے ۔

مسئلہ ٧ ۶ ٩ اگر ادا نماز کا وقت وسيع ہو تو انسان نماز کے دوران نيت کو قضا نماز ميں تبدیل کرسکتا ہے بشرطيکہ نماز قضاء کی طرف نيت تبدیل کرنا ممکن ہو، مثلاً اگر وہ نماز ظہر ميں مشغول ہو تو نيت کو قضائے صبح ميں اسی صورت ميں تبدیل کرسکتا ہے کہ تيسری رکعت کے رکوع ميں داخل نہ ہو ا ہو ۔

مستحب نماز يں

مسئلہ ٧٧٠ مستحب نماز یں بہت سی ہيں اور انہيں نوافل کہتے ہيں ۔ مستحب نماز وں ميں سے روزانہ کے نوافل کی بہت زیا دہ تاکيد کی گئی ہے ۔ اور یہ روز جمعہ کے علاوہ چونتيس رکعات ہيں ۔ جن ميں سے آٹھ رکعت ظهرکی، آٹھ رکعت عصر کی، چار رکعت مغرب کی، دو رکعت عشا کی، گيا رہ رکعت نماز شب کی اور دو رکعت صبح کی ہيں ۔ چونکہ احتياطِ واجب کی بنا پر عشا کی دورکعت نافلہ بيٹھ کر انجام دینا ضروری ہے ، اس لئے وہ ایک رکعت شمار ہو تی ہے ۔

جمعہ کے دن ظہر اور عصر کی سولہ رکعت نوافل پر چار رکعت کا اضافہ ہو جاتا ہے ۔ اور قول مشهو ر کے مطابق بہتر یہ ہے کہ ان ميں سے چھ رکعت سورج کے مکمل طور پر نکل آنے پر، چھ

رکعت دن چڑھنے پر، چھ رکعت زوال سے پهلے اور دو رکعت زوال کے وقت پڑھے۔

مسئلہ ٧٧١ نماز شب کی گيا رہ رکعتو ں ميں سے آٹھ رکعتيں نافلہ شب کی نيت سے، دو رکعت نماز شفع کی نيت سے اور ایک رکعت نماز وتر کی نيت سے پڑھی جائے گی۔ نافلہ شب کا مکمل طریقہ دعا کی کتابوں ميں مذکور ہے ۔

مسئلہ ٧٧٢ نوافل بيٹھ کر بھی پڑھی جاسکتی ہيں ، ليکن بہتر یہ ہے کہ بيٹھ کر پڑھی جانے والی دو رکعت کو ایک رکعت شمار کيا جائے مثلاً جو شخص ظہر کی نوافل جو آٹھ رکعتيں ہيں بيٹھ کر پڑھنا چاہے تو بہتر ہے کہ سولہ رکعتيں پڑھے اور اگر نماز وتر کو بيٹھ کر پڑھنا چاہے تو ایک ایک رکعت کی دو نماز یں پڑھے۔

مسئلہ ٧٧٣ ظہر اور عصر کی نوافل کو سفر ميں نہيں پڑھا جاسکتا اور اگر عشا کی نفليں رجاء

کی نيت سے پڑھی جائيں تو کوئی حرج نہيں ہے ۔