بيت الخلاء کے احکام
مسئلہ ۵ ٧ انسان پر واجب ہے کہ پيشاب اور پاخانہ کرتے وقت اور دوسرے مواقع پر اپنی شرمگاہوں کو ان لوگوں سے جو اچھے اور برے کی تميز رکھتے ہوںخواہ وہ اس کے محرم ہی کیوں نہ ہوں، چاہے مکلف ہوں یا نہ ہوں، چھپا کر رکھے، ليکن بيوی اور شوہر کے لئے اور ان لوگوں کے لئے جو بيوی اور شوہر کے حکم ميں آتے ہيں مثلاً کنیز اور اس کے مالک کے لئے ، اپنی شرمگاہوں کو ایک دوسرے سے چھپا نا ضروری نہيں ۔
مسئلہ ۵ ٨ اپنی شرمگاہوں کو کسی مخصوص چيز سے ڈهانپنا ضروری نہيں مثلاً اگر ہاتھ سے بھی ڈهانپ ليا جائے تو کافی ہے ۔
مسئلہ ۵ ٩ پيشاب یا پاخانہ کرتے وقت ضروری ہے کہ بدن کا اگلا حصّہ یعنی پيٹ اور سینہ روبہ قبلہ یا پشت بقبلہ نہ ہو۔
مسئلہ ۶ ٠ اگر پيشاب یا پاخانہ کرتے وقت کسی شخص کے بدن کا اگلا حصہ رو بقبلہ یا پشت بقبلہ ہو اور وہ اپنی شرمگاہ کو قبلے کی طرف سے موڑلے تو يہ کافی نہيں ہے اور اگر اس کے بدن کا اگلا حصّہ روبقبلہ یا پشت بقبلہ نہ ہو تو احتياطِ واجب يہ ہے کہ شرمگاہ کو روبقبلہ یا پشت بقبلہ نہ موڑے۔
مسئلہ ۶ ١ احتياطِ مستحب يہ ہے کہ استبرا کے موقع پر، جس کے احکام بعد ميں بيان کیئے جائيں گے اور پيشاب اور پاخانہ خارج ہونے کے مقامات کو پاک کرتے وقت بدن کا اگلا حصّہ رو بقبلہ یا پشت بقبلہ نہ ہو۔
مسئلہ ۶ ٢ اگر کيفيت یہ ہو کہ یا وہ فرد جو شرمگاہ کے حوالے سے نا محرم ہے وہ شرمگاہ پر نظر ڈالے اور یا پھر روبقبلہ یا پشت بقبلہ بيٹھے تو نا محرم سے شرمگاہ کو چھپا نا واجب ہے اور اس صورت ميں احتياطِ واجب يہ ہے کہ پشت بقبلہ بیٹھے (یعنی رو بقبلہ نہ بیٹھے)۔ اسی طرح اگر کسی اور وجہ سے رو بقبلہ یا پُشت بقبلہ بیٹھنے پر مجبور ہو تب بھی یهی حکم ہے ۔
مسئلہ ۶ ٣ احتياطِ مستحب يہ ہے کہ بچّے کو رفعِ حاجت کے لئے رُو بقبلہ یا پشت بقبلہ نہ بٹھ ایا جائے۔
مسئلہ ۶۴ چار مقامات پر رفع حاجت حرام ہے :
١) بند گليوں ميں جب کہ گلی والوں نے اس کی اجازت نہ دی ہو۔
٢)کسی ایسے شخص کی زمين ميں جس نے رفعِ حاجت کی اجازت نہ دی ہو۔
٣) ان جگہوں ميں جو مخصوص افراد کے لئے وقف ہوں مثلاً بعض مدرسے۔
۴) ہر اس جگہ جهاں رفع حاجت کسی مومن کی بے حرمتی یا دین یا مذهب کی کسی مقدس چيز کی توهين کا باعث ہو۔