3%

مسئلہ ٧١ اگر شک ہو کہ پاخانہ خارج ہونے کا مقام پاک کيا ہے یا نہيں تو اسے پاک کرنا واجب ہے اگرچہ پيشاب یا پاخانہ کرنے کے بعد وہ ہمےشہ متعلقہ مقام کو فوراً پاک کرتا ہو۔

مسئلہ ٧٢ اگر نماز کے بعدشک ہو کہ آیا نماز سے پهلے مخرج کوپاک کيا تھا یا نہيں تو اگر نماز سے پهلے، طهارت سے غافل ہونے کا یقین نہ ہو تو نماز صحيح ہے جب کہ مخرج کو نجس ہوگا۔

استبراء

مسئلہ ٧٣ استبرا ایک ایساعمل ہے جو مرد پيشاب کرچکنے کے بعد اس غرض سے انجام دیتے ہيں کہ اس کے بعد نالی سے نکلنے والی رطوتبوں پر پيشاب کا حکم نہ لگے۔ اس کی کئی ترکےبيں ہيں ،جن ميں سے بہترین يہ ہے کہ پيشاب آنا بند ہوجانے کے بعدتین دفعہ بائيں ہاتھ کی درميانی انگلی کے سا ته مقعد سے لے کر عضوِ تناسل کی جڑ تک سونتے اور اس کے بعد انگهوٹے کو عضوِ تناسل کے اوپر اور انگهوٹے کے ساته والی انگلی کو اس کے نيچے رکھے اور تین بار ختنے کی جگہ تک سونتے اور پھر تین دفعہ حشفہ کو دبائے۔

مسئلہ ٧ ۴ وہ پانی جو کبهی کبهی عورت سے چھيڑ چھاڑ یا هنسی مذاق کرنے کے بعد انسان کے بدن سے خارج ہوتا ہے پاک ہے ، اسی طرح وہ پانی جو کبهی کبهارمنی کے بعد خارج ہوتا ہے جب کہ منی اس سے نہ ملی ہو اور وہ پانی بھی جو کبهی کبها رپيشاب کے بعد نکلتا ہے جب کہ پيشاب اس سے نہ ملا ہو، پاک ہے ۔

اور اگر انسان پيشاب کے بعد استبرا کرے اور پھر کوئی ایسی رطوبت خارج ہو جس کی بارے ميں شک ہوجائے کہ پيشاب ہے یا منی کے علاوہ کوئی اور رطوبت، تو اس رطوبت کو پاک ہے ۔

مسئلہ ٧ ۵ اگر کسی شخص کو شک ہو کہ استبرا کيا ہے یا نہيں اور اس کے بدن سے رطوبت خارج ہو جس کے بارے ميں وہ نہ جانتا ہو کہ پاک ہے یا نہيں تو وہ نجس ہے اور اگر وہ وضو کرچکا ہو تو وہ بھی باطل ہوجائے گا، ليکن اگر اسے اس بارے ميں شک ہو کہ جو استبرا اس نے کيا تھا وہ صحيح تھا یا نہيں اورکوئی رطوبت اس کے بدن سے خارج ہو اور وہ نہ جانتا ہو کہ یہ رطوبت پاک ہے یا نہيں تو وہ پاک ہوگی اور اس سے وضو بھی باطل نہ ہوگا۔

مسئلہ ٧ ۶ اگر کسی شخص نے استبرا نہ کيا ہو اور پيشاب کرنے کے بعد کافی وقت گزر جانے کی وجہ سے اسے یقین یا اطمينان ہو کہ پيشاب نالی ميں باقی نہيں رہا اورکوئی ایسی رطوبت خارج ہوجس کے بارے ميں شک ہو کہ پاک ہے یا نہيں تو وہ رطوبت پاک ہے اور اس سے وضو بھی باطل نہ ہوگا۔

مسئلہ ٧٧ اگر کوئی شخص پيشاب کے بعد استبرا کر کے وضو کرلے اور اس کے بعدایسی رطوبت خارج ہو جس کے بارے ميں جانتا ہو کہ یا پيشاب ہے یا منی تو اس پرواجب ہے کہ احتياطاً غسل کرے اور وضو بھی کرے، البتّہ اگر اس نے پهلے وضو نہ کيا ہوتو وضو کرلینا کافی ہے ۔