٣۔ منی
مسئلہ ٨٨ انسان کی اور هرخونِ جهندہ رکھنے والے حرام گوشت جانور کی منی نجس ہے ،اسی طرح احتياطِ واجب کی بناپرخونِ جهندہ رکھنے والے حلال گوشت جانوروں کی منی بھی نجس ہے ۔
۴ ۔ مردار
مسئلہ ٨٩ انسان کی اور خون جهندہ رکھنے والے ہر حیوان کی لاش نجس ہے خواہ وہ خود مرا ہو یا اسے شرع کے مقرّر کردہ طریقے کے علاوہ کسی طریقے سے مار ا گيا ہو۔
مچھلی چونکہ خون جهندہ نہيں رکھتی اس لئے پانی ميں بھی مرجائے تو پاک ہے ۔
( mink ) مسئلہ ٩٠ لاش کے وہ اجزاء جن ميں جان نہيں ہوتی پاک ہيں مثلاًاون، بال اور کُرک بشرطیکہ وہ مردار زندگی ميں نجس العين نہ ہوں۔
مسئلہ ٩١ اگرکسی انسان یا خون جهندہ رکھنے والے حیوان کے بدن سے اس کی زندگی ميں ہی گوشت یا کوئی دوسرا ایسا حصّہ جس ميں جان ہو جُدا کرليا جائے، نجس ہے ۔
مسئلہ ٩٢ اگر ہونٹوں یا کسی دوسری جگہ سے ذرا سی کھال نکال دی جائے تو وہ پاک ہے ۔
مسئلہ ٩٣ مُردہ مُرغی کے پيٹ سے جو انڈا نکلے اگر اس کا چھلکا سخت ہوگيا ہو تو پاک ہے ، ليکن مردار سے مس ہوجانے کی وجہ سے اس کا چھلکا دهونا ضروری ہے اور اگر اس کی کھال سخت نہ ہوئی ہو تو اس کے نجس ہونے ميں اشکال ہے ۔
مسئلہ ٩ ۴ اگر بھیڑ یا بکری کا بچہ چرنے کے قابل ہونے سے پهلے مرجائے تو وہ پنیر مايہ جو اس کے شیر دان ميں ہوتا ہے پاک ہے ، ليکن احتياطِ واجب کی بنا پر اسے باہر سے دهونا ضروری ہے ۔
مسئلہ ٩ ۵ بهنے والی دوائياں، عطر،تيل، گهی، جوتوں کا پالش اور صابن جنہيں کافر ممالک سے لایا جاتا ہے اگر ان کی نجاست کے بارے ميں یقین نہ ہو تو پاک ہيں ۔
مسئلہ ٩ ۶ گوشت، چربی اور چمڑا اگر مسلمانوں کے بازار سے لئے جائيں تو پاک ہيں ۔ اسی طرح اگر کسی مسلمان کے ہاتھ ميں ہوں جو اس کو شرعاً ذبح شدہ جانور کے طور پر استعمال کرے،سوائے اس کے کہ اس نے کسی کافر سے حاصل کی ہواور اس بات کی تحقيق نہ کی ہو کہ آیا یہ اس جانور کے ہيں جن کو شریعت کے طریقے کے مطابق ذبح کياگيا ہے یا نہيں ۔