۵ ۔ خون
مسئلہ ٩٧ انسان او ر خو ن جهندہ رکھنے والے ہر حيوان، یعنی وہ حیوان جس کی رگ کاٹی جائے تو اس ميں سے خون اچھل کر نکلے، کا خون نجس ہے ، پس ایسے جانوروں مثلاًمچھلی اور مچھرکا خون، جو اچھلنے والا خون نہيں رکتے پاک ہے ۔
مسئلہ ٩٨ حلال گوشت جانور کو اگر شرع کے مقرر کردہ قواعد کے مطابق ذبح کيا جائے اور معمول کے مطابق اس کا خون خارج ہوجائے تو جو خون بدن ميں باقی رہ جائے وہ پاک ہے ليکن اگر جانور کے سانس لينے سے یا اس کا سراونچی جگہ پر ہونے کی وجہ سے بدن ميں پلٹ جائے تو وہ خون نجس ہوگا۔
مسئلہ ٩٩ انڈے کی زردی ميں بننے والا خون کھانا حرام ہے اور احتياط واجب کی بنا پر نجس ہے ۔
مسئلہ ١٠٠ وہ خون جو بعض اوقات دودھ دوہتے ہوئے نظر آتا ہے نجس ہے اور دودھ کو نجس کردیتا ہے ۔
مسئلہ ١٠١ منہ ميں آنے والا خون مثلاًدانتوں کی ریخوں سے نکلنے والا خون اگر لعاب دهن سے مل کر ختم ہوجائے تو لعاب دهن سے پرہيزضروری نہيں ہے اور اگر خون منہ ميں گهل کر ختم نہ ہو اور منہ سے باہر آجائے تو اس سے پرہيز کرنا ضروری ہے ۔
مسئلہ ١٠٢ جو خون چوٹ لگنے کی وجہ سے ناخن یا کھال کے نيچے مر جائے اگر اس کی شکل ایسی ہو کہ لوگ اسے خون نہ کہيں تو پاک اور خون کہيں تو نجس ہوگا اور اس صورت ميں اگر کھال یا ناخن ميں سوراخ ہوجائے اور کوئی رطوبت باہر سے اس سے آملے تو وہ نجس ہو جائے گی اور اس صورت ميں اگر اس مقام سے خون کو نکال کر وضو یا غسل کے ليے پاک کرنا حرج کا باعث ہو تو تيمم کرنا ضروری ہے ۔
مسئلہ ١٠٣ اگر کسی شخص کو يہ معلوم نہ ہو کہ کھال کے نيچے خون مرگيا ہے یا چوٹ لگنے کی وجہ سے گوشت نے ایسی شکل اختيار کرلی ہے تو وہ پاک ہے ۔
مسئلہ ١٠ ۴ اگر کھانا پکاتے ہوئے خون کا ایک ذرّہ بھی اس ميں گر جائے تو سارے کا سارا کھانا اور برتن نجس ہوجائے گا۔ اُبال، حرارت اور آگ اُنہيں پاک نہيں کرسکتے۔
مسئلہ ١٠ ۵ جو زرد مادہ زخم کی حالت بہتر ہونے پر اس کے چاروں طرف پيدا ہوجاتا ہے اگر اس کے متعلق یہ معلوم نہ ہو کہ اس ميں خون ملا ہوا ہے تو وہ پاک ہوگا۔
۶- ۔ ٧) کتا اور سو رٔ )
مسئلہ ١٠ ۶ وہ کتا اور سو رٔ جو خشکی ميں رہتے ہيں نجس ہيں حتیٰ کہ ان کے بال، ہڈیاں،ناخن اور رطوبتيں بھی نجس ہيں ، ا لبتّہ دریائی کتا ا ور سؤر پاک ہيں ۔