3%

سجدہ سهو کا طريقہ

مسئلہ ١٢ ۵ ٩ سجدہ سهو کا طریقہ یہ ہے کہ نمازکے سلام کے بعد انسان فوراً سجدہ سهو کی نيت کرے اور پيشانی کسی ایسی چيز پر رکھ دے جس پر سجدہ کرنا صحيح ہو اور احتياط واجب یہ ہے کہ پيشانی کے علاوہ دوسرے اعضاء کو بھی زمين پر رکھے اور یہ ذکر پڑھے ”بِسْمِ اللّٰهِ وَ بِاللّٰهِ السَّلاَمُ عَلَيْک اَیُّهَاالنَّبِیُّ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَ کَاتُه “اس کے بعد ضروری ہے کہ بيٹھ جائے اور دوبارہ سجدہ ميں جا کر مذکورہ بالا ذکر پڑھے اور بيٹھ جائے اور تشهد پڑھنے کے بعد سلام پهيرے اور احتياط واجب یہ ہے کہ تشهد عام طریقے کے مطابق بجا لائے اور سلام ميں ”اَلسَّلاَمُ عَلَيْکُمْ“کهے۔

بھولے ہوئے سجدے اور تشهد کی قضا

مسئلہ ١٢ ۶ ٠ بھولے ہوئے سجدے اور تشهد کی قضا کے وقت، جسے نمازکے بعد انجام دیا جاتا ہے اور اسی طرح بھولے ہوئے تشهد کے لئے دو سجدہ سهو انجام دیتے وقت نماز کے تما م شرائط مثلا بدن اور لباس کا پاک ہونے اور روبہ قبلہ ہونے کا خيال رکھنا ضروری ہے ۔

مسئلہ ١٢ ۶ ١ اگر انسان چند سجدے کرنا بھول جائے مثلاًایک سجدہ پهلی اور ایک سجدہ دوسری رکعت ميں بھول جائے تو ضروری ہے کہ نمازکے بعد ان دونوں سجدوں کی قضا بجا لائے اور احتياط واجب یہ ہے کہ ان دونوں کی قضا کے بعد ہر ایک کے لئے دو سجدہ سهو بھی بجا لائے اور انسان کے لئے یہ معين کرنا ضروری نہيں ہے کہ وہ کون سے سجدے کی قضا کر رہا ہے یا کون سے سجدے کے لئے سجدہ سهو کر رہا ہے ۔

مسئلہ ١٢ ۶ ٢ اگر کوئی شخص ایک سجدہ اور تشهد بھول جائے تو سجدے کی قضا واجب ہے اور احتياط مستحب کی بنا پر تشهد کی قضا کرے اور احتياط واجب یہ ہے کہ سجدے کی قضا تشهد کی قضا سے پهلے بجا لائے اور ضروری ہے کہ بھولے ہوئے تشهد کے لئے دو سجدہ سهو بجا لائے اور اسی طرح احتياط واجب کی بنا پر بھولے ہوئے سجدے کے لئے بھی دو سجدہ سهو کرے۔

مسئلہ ١٢ ۶ ٣ اگر انسان دو رکعتوں سے دو سجدے بھول جائے تو قضا کرتے وقت انہيں ترتيب سے بجا لانا ضروری نہيں ہے ۔

مسئلہ ١٢ ۶۴ اگر انسان نماز کے سلام اور سجدے کی قضا کے درميان کوئی ایسا کام کرے جس کے عمداًیا سهواً کرنے سے نمازباطل ہو جاتی ہے مثلاً قبلے کی طرف پيٹھ کر لے تو احتياط واجب یہ ہے کہ سجدے کی قضا کے بعد دوبارہ نماز پڑھے، یهی حکم وہاں پر بھی ہے جب تشهد کی قضا کے طور پر دو سجدہ سهو انجام دے۔