مسئلہ ١٢ ۶۵ اگر کسی شخص کو نمازکے سلام کے بعد یاد آئے کہ وہ آخری رکعت کا ایک سجدہ یا تشهد بھول گيا ہے اور اس نے کوئی ایسا کام نہ کيا ہو جسے عمداًیا سهواً کرنے سے نمازباطل ہو جاتی ہے مثلاً قبلے کی طرف پشت کرنا،تو ضروری ہے کہ پلٹ کر نمازکو تمام کرے اور احتياط واجب کی بنا پر بے جا سلام کے لئے دو سجدہ سهو بجا لائے۔ اسی طرح اگر وہ ایک سجدہ بھول گياہواورسلام سے پهلے تشهد بھی پڑھا ہو تو بھی یهی حکم ہے ۔
مسئلہ ١٢ ۶۶ اگر ایک شخص نمازکے سلام اور سجدے کی قضا کے درميان کوئی ایسا کام کرے جس کے لئے سجدہ سهو واجب ہو جاتا ہے مثلاًبھولے سے کلام کرنا،تو ضروری ہے کہ سجدے کی قضا کرے اور احتياط واجب کی بنا پر دو سجدہ سهو کلام کرنے کی وجہ سے اور دو سجدے بھولے ہوئے سجدے کے لئے بجا لائے۔
مسئلہ ١٢ ۶ ٧ اگر کسی شخص کو یہ نہ معلوم ہو کہ وہ نمازميں ایک سجدہ بھولا ہے یا دوسری رکعت کا تشهد تو ضروری ہے کہ سجدے کی قضا کرے اور دو سجدہ سهو بجا لائے۔
مسئلہ ١٢ ۶ ٨ اگر کسی شخص کو شک ہو کہ سجدہ یا تشهد بھولا ہے یا نہيں تو اس کے لئے ان کی قضا کرنا یا سجدہ سهو بجا لانا واجب نہيں ہے ۔
مسئلہ ١٢ ۶ ٩ جو شخص یہ تو جانتا ہو کہ سجدہ یا تشهد بھول گيا ہے ليکن شک کرے کہ بعد والی رکعت کے رکوع سے پهلے اسے یاد آیا تھا اور وہ اسے بجا لایا تھا یا اس کو یاد نہيں آیا تھا تو سجدہ بھولنے کی صورت ميں ضرور ی ہے کہ اس کی قضا کرے اور احتياط واجب کی بنا پر دو سجدہ سهو بجا لائے اور تشهد کو بھولنے کی صورت ميں ضروری ہے کہ دو سجدہ سهو بجا لائے۔
مسئلہ ١٢٧٠ جس شخص پر سجدے کی قضا ضروری ہو اگر کسی دوسرے کام کی وجہ سے اس پر سجدہ سهو بھی واجب ہو جائے تو احتياط واجب کی بنا پرضروری ہے کہ نمازکے بعد پهلے سجدے کی قضاکرے اور بعد ميں سجدہ سهو بجا لائے۔
مسئلہ ١٢٧١ اگر کسی شخص کو شک ہو کہ نمازپڑھنے کے بعد بھولے ہوئے سجدے کی قضا بجا لایا ہے یا نہيں ، چنانچہ اگر ا سے نماز کا وقت گزر جانے کے بعدشک ہو اہو تو احتياط واجب کی بنا پر سجدے کی قضا بجا لائے اور اگر شک نماز کے وقت کے دوران ہوا ہو تو ضروری ہے کہ اسے بجا لائے۔
نماز کے اجزاء یا شرائط کو کم یا زیادہ کرنا
مسئلہ ١٢٧٢ جب بھی نماز کے واجبات ميں سے کوئی چيز جان بوجه کر کم یا زیادہ کی جائے تو خواہ ایک حرف ہی کيو ں نہ ہو نماز باطل ہے ۔