3%

مسئلہ ١٣٩ ۴ اگر کسی شخص کی گذشتہ دنوں کی نمازیں قضا ہوئی ہوں اور اس دن کی بھی ایک یا ایک سے زیادہ نمازیں اس سے قضا ہوئی ہوں اور ان سب کو بجا لانے کے لئے اس کے پاس وقت نہ ہو یا وہ سب نمازوںکو اس روز نہ پڑھنا چاہتا ہو تو مستحب ہے کہ ادا نماز سے پهلے اسی روز کی قضا نمازیں پڑھے اور احتياط مستحب یہ ہے کہ گذشتہ دنوں کی نمازیں پڑھنے کے بعد ان قضا نمازوں کو جواس دن ادا نمازسے پهلے پڑھی تہيں دوبارہ بجا لائے۔

مسئلہ ١٣٩ ۵ جب تک انسان زندہ ہے کوئی دوسرا شخص اس کی قضا نمازیں نہيں پڑھ سکتا ہے خواہ وہ اپنی نمازیں پڑھنے سے عاجز ہی کيوں نہ ہو۔

مسئلہ ١٣٩ ۶ قضا نماز باجماعت پڑھی جا سکتی ہے خواہ امام جماعت کی نماز ادا ہو یا قضااور یہ بھی ضروری نہيں ہے کہ وہ دونوں ایک ہی نماز پڑہيں بلکہ مثال کے طور پر اگر کوئی شخص صبح کی قضا نمازکو امام کی ظہر یا عصر کے ساته پڑھے تو کوئی حرج نہيں ہے ۔

مسئلہ ١٣٩٧ مستحب ہے کہ مميز بچے کو یعنی وہ بچہ جو اچھے برے کی تميز رکھتا ہو،نماز پڑھنے اور دوسری عبادا ت بجا لانے کی عادت ڈالی جائے بلکہ مستحب ہے کہ اسے قضا شدہ نمازیں پڑھنے کے لئے بھی کها جائے۔

باپ کی قضا نماز جو بڑے بيٹے پر واجب ہے

مسئلہ ١٣٩٨ اگر باپ نے اپنی واجب نمازوںکو انجام نہ دیا ہو جب کہ وہ ان کی قضا کرنے پر قادر تھا اور چاہے ، احتياط کی بناپر، خدا کی نا فرمانی کرتے ہوئے انہيں ترک کيا ہو یا وہ نمازیں صحيح نہ بجا لایا ہو تو اس کے بڑے بيٹے پر واجب ہے کہ اس کے مرنے کے بعد خود ان نمازوں کو انجام دے یا کسی شخص سے اجرت پر پڑھوائے، ليکن ماں کی قضا نمازیں بڑے بيٹے پر واجب نہيں ہيں اگر چہ احوط ہے ۔

مسئلہ ١٣٩٩ اگر بڑے بيٹے کو شک ہو کہ باپ کے ذمے قضا نمازیں تہيں یا نہيں تو اس پر کوئی چيز واجب نہيں ۔

مسئلہ ١ ۴ ٠٠ اگر بڑے بيٹے کو یہ تو معلوم ہو کہ باپ کی قضا نمازیں تہيں ليکن شک کرے کہ وہ انہيں بجا لایا تھا یا نہيں تواحتياط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ ان کی قضا کرے۔

مسئلہ ١ ۴ ٠١ اگر یہ معلوم نہ ہو کہ بڑا بيٹا کون ہے تو باپ کی قضا نمازیں کسی بيٹے پر بھی واجب نہيں ہے ليکن احتياط مستحب یہ ہے کہ وہ نمازیں واجبِ کفائی کے طور پر بجا لائيں یا آپس ميں تقسيم کر ليں یا ا س کو انجام دینے کے لئے قرعہ اندازی کر ليں۔

مسئلہ ١ ۴ ٠٢ اگر ميت نے وصيت کی ہو کہ اس کی قضا نمازوں کے لئے کسی شخص کو اجير بنایا جائے تو اجير کے صحيح طریقے سے نمازیں پڑھ لينے کے بعد بڑے بيٹے پر کچھ واجب نہيں ہے ۔