٢)جس شخص کے اختيار ميں کوئی چيز ہو وہ اس کے بارے ميں کهے کہ نجس ہے جب کہ وہ جھوٹا نہ سمجھا جاتا ہو مثلاً کسی شخص کی بيوی یا نوکر یاملازمہ جب کہ وہ جھوٹے نہ ہوں کہيں کہ برتن یا کوئی دوسری چيز جو ان کے اختيار ميں ہے نجس ہے ۔
٣)دو عادل مرد کہيں کہ ایک چيز نجس ہے تو وہ نجس ہوگی، بلکہ ایک عادل شخص یا ایک قابل اعتماد شخص جو خواہ عادل نہ بھی ہو کسی چيز کے بارے ميں کهے کہ نجس ہے ا ور اس کی بات کے برخلاف بات کا گمان نہ ہو تو اس چيزسے اجتناب کرنا ضروری ہے ۔
مسئلہ ١٢٣ اگر کوئی شخص مسئلے سے عدم واقفيت کی بنا پر یہ نہ جان پائے کہ ایک چيز نجس ہے یا پاک مثلاً اسے یہ علم نہ ہو کہ خون پاک ہے یا نجس توضروری ہے کہ مسئلہ پوچه لے اور مسئلہ معلوم ہونے تک احتياط کرے، ليکن اگر مسئلہ جانتا ہو اور کسی چيز کے بارے ميں صرف شک ہو کہ پاک ہے یا نہيں مثلاً اسے شک ہو کہ وہ چيز خون ہے یا نہيں یا یہ تو جانتا ہو کہ خون ہے ليکن یہ نہ جانتا ہو کہ مچہر کا خون ہے یا انسان کا،تو وہ چيز پاک ہوگی اور اس کے بارے ميں چھان بين کرنا یا پوچهنا ضروری نہيں ہے ۔
مسئلہ ١٢ ۴ اگر کسی نجس چيز کے بارے ميں شک ہو کہ پاک ہوئی ہے یا نہيں تو وہ نجس ہے اور اگر کسی پاک چيز کے بارے ميں شک ہو کہ نجس ہوگئی ہے یا نہيں تو وہ پاک ہے اور اگر کوئی شخص ان چيزوں کے نجس یا پاک ہونے کے متعلق معلوم بھی کر سکتا ہو تو تحقيق ضروری نہيں ہے ۔
مسئلہ ١٢ ۵ اگر کوئی شخص جانتا ہو کہ جو دو برتن یا دو کپڑے وہ استعمال کرتا ہے ان ميں سے ایک نجس ہو گيا ہے ليکن اسے یہ علم نہ ہو کہ ان ميں سے کون سا نجس ہوا ہے تو ضروری ہے کہ دونوں سے اجتناب کرے اور مثال کے طور پر اگر یہ نہ جانتا ہو کہ خود اس کا کپڑا نجس ہوا ہے یا کسی دوسرے کا جو اس کے زیر اختيار نہيں ہے اور کسی دوسرے شخص کی ملکيت ہے تو اپنے کپڑے سے اجتناب کرنا ضروری نہيں ہے ۔
پاک چيز کيسے نجس ہوتیہے
مسئلہ ١٢ ۶ اگر ایک پاک چيز ایک نجس چيز سے متصل ہوجائے اور دونوں یا ان ميں سے ایک اس قدر تر ہو کہ ایک کی رطوبت دوسری تک پهنچ جائے تو پاک چيز بھی نجس ہوجائے گی، ليکن اگر تری اتنی کم ہو کہ رطوبت ایک شے سے دوسری شے تک نہ پهنچے تو پھر پاک چيز نجس نہ ہوگی۔
اور مشهور قول ہے کہ جو چيز نجس ہو گئی ہو وہ خود دوسری چيز کو مطلقاً نجس کر دیتی ہے ، ليکن یہ حکم پهلے واسطے کے علاوہ، جب کہ آب قليل یا دوسرے مایعات کے علاوہ کسی اور چيز سے ملاقات کرے، محل اشکال ہے اوردوسرے اور تيسرے واسطے کے ذریعے نجس ہونے والی چيزسے احتياط کی مراعات ترک نہ کی جائے۔