مسئلہ ١ ۴۵۵ اگر کوئی شخص اس خيال سے کہ امام پهلی یا دوسری رکعت ميں ہے الحمد او رسورہ نہ پڑھے اور رکوع کے بعد اسے یہ معلوم ہوجائے کہ امام تيسری یا چوتھی رکعت ميں تھا تو اس کی نماز صحيح ہے ، ليکن اگر رکوع سے پهلے یہ معلوم ہو جائے کہ امام تيسری یا چوتھی رکعت ميں ہے تو ضروری ہے کہ الحمد اور سورہ پڑھے اور وقت کم ہونے کی صورت ميں صرف الحمد پڑھے اور رکوع ميں پهنچ جائے اور اگر الحمد پڑھنے کا بھی وقت نہ ہو تو احتياط واجب کی بنا پر فرادیٰ نماز کا قصد کرے۔
مسئلہ ١ ۴۵۶ اگر کوئی شخص اس خيال سے کہ امام تيسری یا چوتھی رکعت ميں ہے الحمد یا سورہ پڑھ لے اور رکوع سے پهلے یا اس کے بعد اسے یہ معلوم ہو جائے کہ امام پهلی یا دوسری رکعت ميں تھا تو اس کی نمازصحيح ہے اورا گر الحمد اور سورہ پڑھنے کے درميان یہ معلوم ہو جائے تو ضروری ہے کہ بقيہ حصہ نہ پڑھے۔
مسئلہ ١ ۴۵ ٧ اگر کوئی شخص مستحب نمازپڑھ رہا ہو اورجماعت کهڑی ہو جائے اور اسے یہ اطمينان نہ ہوکہ اگر نماز کو تمام کر لے تو جماعت کو پا لے گا تو مستحب ہے کہ وہ شخص مستحب نماز کو چھوڑ دے اور جماعت ميں شریک ہوجائے، بلکہ اگر اسے یہ اطمينان نہ ہو کہ پهلی رکعت ميں شریک ہوسکے گا تب بھی مستحب ہے کہ اسی حکم پر عمل کرے۔
مسئلہ ١ ۴۵ ٨ اگر کوئی شخص تين رکعتی یا چار رکعتی نمازپڑھ رہا ہو اور جماعت قائم ہوجائے، تو اگر ابهی تيسری رکعت کے رکوع ميں نہ گيا ہو اور اسے یہ اطمينان نہ ہو کہ اگر نماز کو تمام کرلے تو جماعت ميں شریک ہو جائے گا، مستحب ہے کہ وہ شخص مستحب نماز کی نيت سے اپنی نماز کو دو رکعت پر تمام کرے اور جماعت ميں شریک ہوجائے۔
مسئلہ ١ ۴۵ ٩ اگر امام کی نماز ختم ہو جائے اور ماموم تشهد یا پهلا سلام پڑھنے ميں مشغول ہو تو ضروری نہيں کہ فرادیٰ نماز کی نيت کرے۔
مسئلہ ١ ۴۶ ٠ اگر کوئی شخص امام سے ایک رکعت پيچهے ہو اور جس وقت امام آخری رکعت کا تشهد پڑھ رہا ہو وہ فرادیٰ نماز کا قصد نہ کرے تو احتياط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ اپنی انگليوں اور پاؤں کے تلووں کا اگلا حصہ زمين پر رکھے اور گھٹنوں کو اٹھ ا کررکھے اور امام کے سلام پڑھنے کا انتظا ر کرے اور اس کے بعد کهڑا ہوجائے اور اگر اسی وقت فرادیٰ نماز کا قصد کرنا چاہے تو کوئی حرج نہيں ہے ، ليکن اگر ابتدا ہی سے فرادیٰ کا قصد تھا تو محل اشکال ہے ۔
امام جماعت کے شرائط
مسئلہ ١ ۴۶ ١ ضروری ہے کہ امام جماعت بالغ، عاقل، شيعہ اثنا عشری، عادل اور حلال زادہ ہو۔
اسی طرح اگر اقتدا نماز کی ابتدائی دو رکعات ميں ہو اور ماموم کی قرائت صحيح ہو تو ضروری ہے کہ امام کی قرائت بھی صحيح ہو۔