مسئلہ ١٩٣٩ اگر جو گائے،بھيڑ اور اونٹ اس کے پاس ہيں وہ سب بيمار یا نقص دار یا بوڑھے ہو ں تو ان کی زکات کا جانور وہ خود ان ميں سے دے سکتا ہے ،ليکن اگر سب سالم، بے عيب اور جوان ہوں تو ان کی زکات ميں بيمار یا نقص دار یا بوڑھا جانور نہيں دے سکتا،بلکہ اگر ان ميں سے کچھ سالم اور کچھ مریض،کچه نقص دار اور کچھ بے عيب اور کچھ بوڑھے اور کچھ جوان ہوں تو ضروری ہے کہ ان کی زکات کے لئے سالم،بے عيب اور جوان جانور دے۔
مسئلہ ١٩ ۴ ٠ اگر گيارہواں مهينہ ختم ہونے سے پهلے موجودہ گائے،بھيڑ اور اونٹ کو کسی دوسری چيز سے تبدیل کر دے یا جو نصاب اس کے پاس ہو اسے اسی جنس کے نصاب کی مقدار سے تبدیل کرے،مثلاً چاليس بھيڑیں دے اور چاليس بھيڑ یں ہی لے لے تو ان پر زکات واجب نہيں ۔
مسئلہ ١٩ ۴ ١ جس شخص پر گائے،بھيڑ اور اونٹ کی زکات ادا کرنا ضروری ہو اگر وہ ان کی زکات کو اپنے دوسرے مال سے دے تو جب تک ان جانوروں کی تعداد نصاب سے کم نہ ہو ہر سال زکات دینا ضروری ہے اور اگر ان کی زکات خود ان جانوروں ميں سے دے اور وہ پهلے نصاب سے کم ہو جائيں تو اس پر زکات واجب نہيں ہو گی مثلاًجس کے پاس چاليس بھيڑیں ہوں اگر وہ اپنے دوسرے مال سے ان کی زکات دے دے تو جب تک اس کی بھيڑیں چاليس سے کم نہ ہوںضروری ہے کہ ہر سال ایک بھيڑ دے اور اگر خود ان ميں سے دے دے تو جب تک دوبارہ چاليس تک نہ پهنچ جائيں اس پر زکات واجب نہيں ہو گی۔
زکات کا مصرف
مسئلہ ١٩ ۴ ٢ زکات کو آٹھ مقامات پر استعمال کيا جا سکتا ہے :
١) فقير: فقير وہ شخص ہے کہ جس کے پاس خود اپنے اور اپنے اہل وعيال کے سال بھر کے اخراجات نہ ہوں،اور وہ شخص کہ جس کے پاس کوئی ایسی صنعت،ملکيت یا سر مایہ ہو کہ جس سے وہ اپنے سال بھر کے اخراجا ت کو چلا سکے تو وہ فقير نہيں ہے ۔
٢) مسکين : یہ وہ شخص ہے کہ جو فقير سے بھی زیادہ سخت زندگی گزار رہا ہو۔
٣) وہ شخص جو امام عليہ السلام یا نائب امام عليہ السلام کی طرف سے زکات کی جمع آوری،اس کی نگرانی،اس کے حساب کی جانچ پڑتال اور اسے امام عليہ السلام یا نائب امام عليہ السلام یا فقراء تک پهنچانے پر مامور ہو۔
۴) ایسے مسلمان جو خداوند تعالیٰ کی وحدانيت اور حضورِ اکرم(ص) کی رسالت کی گواہی دیتے ہيں ليکن راہِ اسلام ميں ثابت قدم نہيں ہيں ، تاکہ انہيں زکات دے کر ان کے ایمان کو مضبوط کيا جائے۔ البتہ جب کسی جگہ فقير ہو او ر کيفيت یہ ہو کہ زکات یا فقير کو دی جا سکتی ہو یا ایسے مسلمانوں کو تو احتياطِ واجب یہ ہے کہ فقير کو دی جائے اور ساتویں مورد ميں بھی اس احتياط کا خيال رکھنا ضروری ہے ۔