11%

مال تلف ہوجانے کی صورت ميں اگر فطرہ لينے والا جانتا تھا کہ اسے دی جانے والی چيز فطرہ ہے تو ضروری ہے کہ اس کا عوض دے اور اگر نہيں جانتا تھا تو اس کا عوض دینا اس پر واجب نہيں اور ضروری ہے کہ انسان دوبارہ فطرہ دے۔

مسئلہ ٢٠ ۴ ٠ جو شخص کهے کہ ميں فقير ہوں اگر جانتا ہو کہ وہ پهلے فقير تھا تو اسے فطرہ دیا جا سکتا ہے اور جس کے بارے ميں معلوم نہ ہو کہ وہ فقير تھا یا نہيں اور کهے کہ ميں فقير ہوں اگر اس کی بات سے اطمينان حاصل نہ ہو تو بنابر احتياطِ واجب اسے فطرہ نہيں دیا جاسکتا اور اگر جانتا ہو کہ پهلے فقير نہيں تھا تو جب تک اس کی بات سے اطمينان حاصل نہ ہوجائے اسے فطرہ نہيں دیا جا سکتا۔

فطرے کے متفرق مسائل

مسئلہ ٢٠ ۴ ١ انسان کے لئے ضروری ہے کہ فطرہ قصدِ قربت،جيسا کہ وضو کے مسائل ميں بيان کيا گيا،اور اخلاص کے ساته دے اور فطرہ دیتے وقت فطرہ دینے کی نيت کرے۔

مسئلہ ٢٠ ۴ ٢ ماہِ رمضان سے پهلے فطرہ دینا صحيح نہيں ہاں ماہ رمضان داخل ہونے کے بعد دے سکتا ہے اگر چہ احتياط یہ ہے کہ ماہ رمضان ميں بھی نہ دے البتہ یہ کيا جا سکتا ہے کہ ماہ رمضان سے پهلے فقير کو قرض دے اور فطرہ واجب ہونے کے بعد قرض کو فطرے کی بابت حساب کر لے۔

مسئلہ ٢٠ ۴ ٣ ضروری ہے کہ فطرے کے طور پر دی جانے والے گيہوں یا کسی اور چيز ميں کوئی اور چيزیا مٹی ملی ہوئی نہ ہواور اگر کوئی چيز ملی ہوئی ہو ليکن فطرے کی چيز خالصاً ایک صاع کے برابر ہو اور اسے ملی ہوئی چيز سے جدا کرنا زحمت اور خرچے کا باعث نہ ہو یا ملی ہوئی چيز کی مقدار اتنی کم ہوکہ اسے خالص گندم ہی کها جائے تو کوئی حرج نہيں ۔

مسئلہ ٢٠ ۴۴ احتياطِ واجب کی بنا پر کسی نقص رکھنے والی چيز سے فطرہ دینا کافی نہيں ۔

مسئلہ ٢٠ ۴۵ جو شخص کئی افراد کا فطرہ دے رہا ہو ضروری نہيں کہ وہ سب کے لئے ایک ہی چيز دے مثلا اگر کچھ کے فطرے ميں گندم اور کچھ کے فطرے ميں جَو دے توکافی ہے ۔

مسئلہ ٢٠ ۴۶ عيد فطر کی نماز پڑھنے والے شخص کے لئے احتياطِ واجب کی بنا پرضروری ہے کہ نماز عيد سے پهلے فطرہ دے دے، ليکن اگر نماز عيد نہ پڑھے تو فطرہ دینے ميں ظہر تک تاخير کر سکتا ہے ۔

مسئلہ ٢٠ ۴ ٧ اگر اپنے مال کی کچھ مقدار فطرے کی نيت سے عليحدہ رکھے ليکن عيد کے دن ظہر تک مستحق کو نہ دے تو جب بھی اسے دے فطرے کی نيت کرے۔