3%

مسئلہ ٢٢٠٠ اگر کوئی شخص اپنے مال پر دوسرے سے مصالحت کرے اور اس کے ساته شرط کرے کہ جس چيز پر ميں نے تجه سے مصالحت کی ہے میر ے مرنے کے بعد مثلاً تو اسے وقف کردے گا اور دوسرا شخص بھی اس کو قبول کرے تو اس شرط پر عمل ضروری ہے ۔

کرائے کے احکام

مسئلہ ٢٢٠١ کوئی چيز کرائے پر دینے والے اور کرائے پر لینے والے کے لئے ضروری ہے کہ بالغ و عاقل ہوںاور کسی نے انہيں ناحق اس پر مجبور نہ کيا ہو۔ ہاں، اگر زبردستی ہو ليکن معاملے کے بعد وہ راضی ہو جائيں تو کرائے کا معاملہ صحيح ہے ۔ يہ بھی ضروری ہے کہ اپنے مال ميں حق تصرف رکھتے ہوں، لہٰذا سفيہ اور وہ شخص جو دیواليہ ہونے کی وجہ سے حاکم شرع کی طرف سے اپنے مال ميں ممنوع التصرف ہوچکا ہو، اپنے ولی یا قرض خواہوں کی اجازت کے بغير کوئی چيز نہ کرائے پر لے سکتے ہيں اور نہ کرائے پر دے سکتے ہيں ۔ ہاں، وہ شخص جو دیواليہ ہوچکا ہے اپنے آپ کو اور اپنی خدمات کو کرايہ پر دے سکتا ہے اور اس کے لئے اجازت لينے کی ضرورت نہيں ۔

مسئلہ ٢٢٠٢ انسان دوسرے کی طرف سے وکيل بن کر اس کا مال کرائے پر دے سکتا ہے یا اس کے لئے کوئی چيز کرائے پر لے سکتا ہے ۔

مسئلہ ٢٢٠٣ اگر بچے کا ولی یا سرپرست، اس کا مال کرائے پر دے یا بچے کو کسی کا اجير مقرر کردے تو کوئی حرج نہيں ۔

اور اگر بچے کے بالغ ہونے کے بعد کی کچھ مدت کو بھی اجارے کی مدت کا حصہ قرار دیا جائے تو بچہ بالغ ہونے کے بعد باقی ماندہ اجارہ فسخ کرسکتا ہے ، ليکن اگر بچے کے بالغ ہونے کے بعد کی کچھ مدت کو اجارہ کی مدت کا حصہ بنانے ميں کوئی ایسی مصلحت ہو جس کا خيال رکھنا شرعا واجب ہو تو بالغ ہونے کے بعد کی مدت کے لئے بھی اجارہ نافذ ہوگا اور احتياط واجب يہ ہے کہ حاکم شرع کی اجازت سے ہو۔

مسئلہ ٢٢٠ ۴ جس نابالغ بچے کا سرپرست نہ ہو اسے عادل مجتهد کی اجازت کے بغير اجارے پر نہيں ليا جاسکتا اور جس شخص کی رسائی عادل مجتهد تک نہ ہو وہ چند عادل مومنين سے اجازت لے کر بچے کو اجارے پر لے سکتا ہے اور اگر چند نہ ہوں تو ایک عادل مومن کی اجازت بھی کافی ہے ۔

مسئلہ ٢٢٠ ۵ اجارہ دینے اور لینے والے کے لئے ضروری نہيں کہ صيغہ عربی زبان ميں پڑہيں ، بلکہ اگر مالک کسی سے کهے کہ: ”ميں نے اپنا مال تمہيں اجارے پر دیا“ اور دوسرا کهے کہ:”ميں نے قبول کيا“، تو اجارہ صحيح ہے ، بلکہ اگر وہ زبان سے کچھ نہ کہيں اور مالک اپنا مال اجارے کے قصد سے مستاجر کو دے اور وہ بھی اجارے کے قصد سے لے تو اجارہ صحيح ہوگا۔