مسئلہ ٢٢ ۵ ١ اگرعامل نے جاعل کی قرارداد سے پهلے وہ کام انجام دے دیا ہو یا قرارداد کے بعد اس نيت سے وہ کام انجام دے کہ اس کے بدلے رقم نہيں لے گا تو پھر وہ اجرت لینے کا حق نہيں رکھتا۔
مسئلہ ٢٢ ۵ ٢ عامل کے کام شروع کرنے سے پهلے جاعل، جعالہ کو منسوخ کرسکتا ہے ۔
مسئلہ ٢٢ ۵ ٣ عامل کے کام شروع کرنے کے بعد اگر جاعل جعالہ منسوخ کرنا چاہے تو اس ميں اشکال ہے ۔
مسئلہ ٢٢ ۵۴ عامل کام کو ادهورا چھوڑ سکتا ہے ليکن کام کو ادهورا چھوڑنے پر جاعل کو نقصان پهنچتا ہو تو ضروری ہے کہ کام کو مکمل کرے مثلاً کوئی شخص کهے:”جو کوئی میر ی آنکه کا آپرےشن کرے ميں اسے اس قدر معاوضہ دوں گا“ اور سرجن اس کا آپرےشن شروع کردے اور صورت يہ ہو کہ اگر آپرےشن مکمل نہ کرے تو آنکه ميں عےب پيدا ہوسکتا ہے ، تو ضروری ہے کہ اسے مکمل کرے او راگر ادهورا چھوڑدے تو جاعل سے اجرت لینے کا اسے کوئی حق نہيں ہے بلکہ عےب و نقصان کا ضامن بھی ہے ۔
مسئلہ ٢٢ ۵۵ اگرعامل کام ادهورا چھوڑدے اور وہ کام ایسا ہو جےسے گهوڑا ڈهونڈنا کہ جسے مکمل کئے بغير جاعل کو کوئی فائدہ نہ ہوتو عامل، جاعل سے کسی چيز کا مطالبہ نہيں کرسکتا اور اگر اجرت کو کام مکمل کرنے سے مشروط کردے تب بھی یهی حکم ہے مثلاً کهے:”جو کوئی میر ا لباس سےئے گا ميں اسے دس روپے دوں گا“، ليکن اگر اس کی مراد يہ ہو کہ جتنا کام کيا جائے اتنی اجرت دے گا تو پھر ضروری ہے کہ جتنا کام ہوا ہو اتنی اجرت عامل کو دے دے اگرچہ احتياط يہ ہے کہ دونوں مصالحت کے طور پر ایک دوسرے کو راضی کرليں۔
مزارعہ کے احکام
مسئلہ ٢٢ ۵۶ مزارعہ سے مراد يہ ہے کہ مالک یا وہ شخص جو مالک کے حکم ميں ہو مثال کے طور پر ولی یا مالکِ منفعت یا مالکِ انتفاع یا وہ شخص جس کا حق زمين سے متعلق ہوجيسے کسی زمين کے گرد سنگ چينی کی وجہ سے پيدا ہونے والا حق،کاشتکار سے معاہدہ کرے کہ اپنی زمين اس کے اختيار ميں دے تاکہ وہ اس ميں کاشتکاری کرے اور پيداوار کا کچھ حصہ مالک یا اس شخص کو دے جو مالک کے حکم ميں ہے ۔
مسئلہ ٢٢ ۵ ٧ مزارعہ ميں چند باتوں کا خيال رکھنا ضرور ی ہے :
١) مالک کی طرف سے ایجاب اور کاشتکار کی طرف سے قبول، اس طرح کہ زمين کا مالک کاشتکار سے کهے:”ميں نے زمين تمہيں کهيتی باڑی کے لئے دی “ اور کاشتکار بھی کهے: ”ميں نے قبول کيا “۔ یا بغير اس کے کہ زبانی کچھ کہيں مالک کاشتکار کو کهيتی باڑی کے ارادے سے زمين دے دے اور کاشتکار اسے اپنی تحویل ميں لے لے۔ یہ بھی جائز ہے کہ ایجاب کاشتکار کی طرف سے اور قبول مالک کی طرف سے ہو۔