مسئلہ ٢١٨ وہ تختہ یا سل جس پر ميت کوغسل دیا جائے اور وہ کپڑا جس سے ميت کی شرمگاہ ڈهانپی جائے نيز غسال کے ہاتھ، یہ تمام چيزیں جو ميت کے ساته ہی دهل گئی ہيں ، غسل مکمل ہونے کے بعد پاک ہو جاتی ہيں ۔
مسئلہ ٢١٩ اگر کوئی شخص کسی چيز کو پانی سے دهوئے تو اس چيز کے پاک ہونے پر اس شخص کا وہ ہاتھ بھی جو اس چيز کے ساته ہی دهل چکا ہے ، پاک ہو جاتا ہے ۔
مسئلہ ٢٢٠ اگر لباس یا اس جيسی کسی چيز کو قليل پانی سے دهویا جائے اور معمول کے مطابق نچوڑ دیا جائے تاکہ جس پانی سے اسے دهویا گيا ہے وہ نکل جائے تو جو پانی اس ميں رہ جائے وہ پاک ہے ، اور اس لباس سے جدا ہو جانے والے پانی کا حکم مسئلہ نمبر” ٢٧ “ميں گذر چکا ہے ۔
مسئلہ ٢٢١ جب نجس برتن کو قليل پانی سے دهویا جائے تو جو پانی برتن کو پاک کرنے کے ليے اس پر ڈالا جائے اس کے بہہ جانے کے بعدجو پانی معمول کے مطابق اس ميں باقی رہ جائے، پاک ہے اور وہ پانی جو اس سے جدا ہو اس کا حکم مسئلہ نمبر” ٢٧ “ميں بيا ن ہو چکاہے۔
٩۔ عين نجاست کا دور ہونا
مسئلہ ٢٢٢ اگر کسی حيوان کا بدن عين نجاست مثلاً خون یا نجس شدہ چيز مثلاًنجس پانی سے آلودہ ہو جائے تو اس نجاست کے دور ہوتے ہی حيوان کا بدن پاک ہو جاتا ہے ۔ یهی صورت انسانی بدن کے اندرونی حصوں مثلاًمنہ اور ناک کے اندر کی ہے مثال کے طور پر اگر مسوڑہوں سے خون نکلے اور لعاب دهن ميں گهل کر ختم ہو جائے تو منہ کے اندرونی حصے کو پاک کرنا ضروری نہيں ہے ، ليکن اگر مصنوعی دانتوںسے منہ کا خون لگ جائے تو احتياط واجب کی بنا پر انہيں پاک کرنا ضروری ہے ۔
مسئلہ ٢٢٣ اگر دانتوں کے ریخوں ميں غذا رہ جائے اور پھر منہ کے اندر خون نکل آئے تو اگر انسان نہ جانتا ہو کہ خون غذا تک پهنچا ہے تو وہ غذا پاک ہے ، ليکن اگر خون غذا تک پهنچ جائے تو بنا بر احتياط نجس ہو جائے گی۔
مسئلہ ٢٢ ۴ ہونٹوں اور آنکه کی پلکوں کے وہ حصے جو بند کرتے وقت ایک دوسرے سے مل جاتے ہيں اور وہ مقامات بھی جن کے بارے ميں انسان کو یہ علم نہ ہو کہ آیا انہيں اندرونی حصہ سمجھا جائے یا ظاہری اور ان پر نجاست لگ جائے تو بنا بر احتياط پاک کرنا ضروری ہے ۔
مسئلہ ٢٢ ۵ اگر نجس گردوغبار خشک کپڑے، قالين یا ایسی ہی کسی چيز پر بيٹھ جائے چنانچہ کپڑے وغيرہ کو یوں جهاڑ ليا جائے کہ نجس مٹی یا خاک اس سے الگ ہو جائے تو اس کے بعد اگر کوئی تر چيزکپڑے وغيرہ کو مس ہو جائے تو وہ نجس نہيں ہوگی۔