3%

۵) قرض خواہ کفيل کو کفالت سے بری الذمہ قرار دے دے۔

مسئلہ ٢٣٧٩ اگر کوئی شخص مقروض کو زبردستی یا مکاری سے قرض خواہ سے آزاد کرادے اور قرض خواہ کی مقروض تک پهنچ نہ ہو تو جس شخص نے اسے آزاد کرایا ہو ضروری ہے کہ وہ مقروض کو قرض خواہ کے حوالے کردے اور اگر حوالے نہ کرے تو ضروری ہے کہ اس کا قرض ادا کرے۔

امانت کے احکام

مسئلہ ٢٣٨٠ اگر ایک شخص کوئی مال کسی کو دے اور کهے: ”تمهارے پاس امانت رہے“، اور وہ قبول کرے یا کوئی لفظ کهے بغير صاحب مال اس شخص کو سمجھادے کہ وہ اسے مال حفاظت کے لئے دے رہا ہے اور وہ بھی حفاظت کے مقصد سے لے لے تو ضروری ہے کہ وہ آنے والے امانت کے احکام پر عمل کریں۔

مسئلہ ٢٣٨١ امانت دار اور وہ شخص جو مال بطور امانت دے دونوں کا عاقل ہونا ضروری ہے ۔

لہٰذا اگر کوئی شخص کسی مال کو دیوانے کے پاس امانت کے طور پر رکھے یا دیوانہ کوئی مال کسی کے پاس امانت کے طور پر رکھے تو صحيح نہيں ہے ۔

جو شخص اپنے مال کو امانت رکھوائے اس کا بالغ ہونا ضروری ہے اور سمجھ دار بچہ کسی دوسرے کے مال کو اس کی اجازت سے کسی کے پاس امانت رکھے تو جائز ہے اور سمجھ دار بچے کے پاس امانت رکھوانا جب کہ وہ اس کی حفاظت کرسکتا ہو اور امانت کی حفاظت کرے اور بچے کے مال ميں تصر ف لا زم نہ آتا ہو تو کوئی حرج نہيں ۔

شرط ہے کہ جو شخص اپنا مال امانت رکھوائے سفيہ اور دیواليہ نہ ہو مگر سفيہ کے ولی اور دیواليہ کے قرض خواہوں کے اذن یا اجازت کے بعد، ليکن سفيہ اور دیواليہ کے پاس امانت رکھوانا جب کہ اس سے ان کا اپنے مال ميں تصرف لازم نہ آتا ہو کوئی حرج نہيں ہے اور لازم آنے کی صورت ميں ولی اور قرض خواہوں کے اذن یا اجازت کے بعد کوئی حرج نہيں ۔

مسئلہ ٢٣٨٢ اگر کوئی شخص بچے سے کوئی چيز اس کے مالک کی اجازت کے بغير بطور امانت قبول کرلے تو ضروری ہے کہ وہ چيز اس کے مالک کو دے دے اور اگر وہ چيز خود بچے کی ہو اور ولی نے اسے کسی کے پاس امانت رکھوانے کی اجازت نہ دی ہو تو ضروری ہے کہ وہ چيز بچے کے ولی تک پهنچائے اور اگر اس مال کے پہچانے ميں کوتاہی کرے اور وہ مال تلف ہوجائے تو ضروری ہے کہ اس کا عوض دے اور اگر امانت رکھوانے والا دیوانہ ہو تو اس کا بھی یهی حکم ہے ۔

مسئلہ ٢٣٨٣ جو شخص امانت کی حفاظت نہ کرسکتا ہو اگر امانت رکھوانے والا اس کی اس حالت سے باخبر نہ ہو تو ضروری ہے کہ وہ شخص امانت قبول نہ کرے۔