3%

مسئلہ ٢٢٨ اگر کسی انسان کو یقين یا اطمينان ہوجائے کہ جوچيزنجس ہوگئی تھی اب پاک ہوگئی ہے یا دو عادل یا ایک عادل شخص اس کے پاک ہونے کی خبر دے، اسی طرح اگر ایک قابل اعتماد شخص جس کی کهی ہوئی بات کے برخلاف بات کا گمان نہ ہو، کسی چيزکے پاک ہونے کی خبر دے تو وہ چيز پاک ہے ۔

اور یهی حکم اس نجس چيز کے بارے ميں ہے جو کسی شخص کے اختيار ميں ہو اور وہ اس کے پاک ہونے کی خبر دے، جب کہ وہ شخص نجاست وطهارت کے مسئلے ميں لاپروا نہ سمجھا جاتا ہو یا کسی مسلمان نے نجس چيز کو پاک کر ليا ہو اگرچہ معلوم نہ ہو کہ صحيح طرح پاک کيا ہے یا نہيں ۔

مسئلہ ٢٢٩ جس شخص کو لباس دهونے کے لئے وکيل بنایا گيا ہو اور وہ کهے کہ ميں نے کپڑے دهو دئے ہيں اور اس کے کهنے سے اطمينان حاصل ہوجائے یا وہ شخص قابل اعتماد ہو او ر اس کی کهی ہوئی بات کے بر خلاف بات کا گمان نہ ہو تو وہ لباس پاک ہے ، ليکن اگر لباس اس کے اختيار ميں ہو جب کہ اس پر نجاست وطهارت کے مسئلے ميں لا پر وائی کا الزام بھی نہ ہو تو اطمينان کا حاصل کرنا ضروری نہيں ہے ۔

مسئلہ ٢٣٠ اگر کسی شخص کی یہ حالت ہوجائے کہ اسے کوئی نجس چيز دهوتے وقت یقين یا اطمينان ہی نہ آتا ہو تو وہ طهارت کے مسئلے ميں عام افراد کے درميان رائج طریقے پر اکتفا کر سکتا ہے ۔

١٢ ۔ معمول کے مطابق ذبيحہ کے خون کا بہہ جانا

مسئلہ ٢٣١ جيسا کہ مسئلہ ” ٩٨ “ميں بيان کيا جا چکاہے کہ جب کسی جانور کو شرعی طریقے سے ذبح کرنے کے بعد اس کے بدن سے معمول کے مطابق خون نکل جائے تو اس کے بدن کے اندر باقی رہ جانے والا خون پاک ہے ۔

مسئلہ ٢٣٢ مذکورہ بالا حکم صرف حلال گوشت جانوروں کے بارے ميں ہے ، اور حرام گوشت جانوروں ميں جاری نہيں ہوگا۔

برتنوں کے احکام

مسئلہ ٢٣٣ جو برتن کتّے، سو رٔ یا مردار کی کھال سے بنایا جائے اس ميں کسی چيز کا کھانا پينا جب کہ تری اس کی نجاست کا موجب بنی ہو، حرام ہے اور اس برتن کو وضو، غسل اور ایسے دوسرے کاموں ميں استعمال نہيں کيا جا سکتا جنہيں پاک چيز سے انجام دینا ضروری ہے اور احتياط مستحب یہ ہے کہ کتے، سو رٔاور مردار کے چمڑے کو خواہ وہ برتن کی شکل ميں نہ بھی ہو استعمال نہ کيا جائے۔