3%

مسئلہ ٢ ۴ ٧٣ اگر مرد طواف النساء کو جو حج اور عمرہ مفردہ کے اعمال ميں سے ایک عمل ہے بجا نہ لائے تو اس کی بيوی اوردوسری عورتيں جو احرام کے سبب اس پر حرام ہوئيں تہيں اس کے لئے حلال نہيں ہوں گی۔ اسی طرح اگر عورت طواف النساء نہ کرے تو مرد اس کے لئے حلال نہيں ہوگا، ليکن اگر یہ لوگ بعد ميں طواف النساء انجام دے دیں تو حلال ہو جائيں گے۔

مسئلہ ٢ ۴ ٧ ۴ جس نابالغ لڑکی سے عقد کيا گيا ہو اس کے بالغ ہونے تک اس سے مجامعت کرنا حرام ہے ، ليکن اگر کوئی شخص لڑکی کے نو سال مکمل ہونے سے پهلے اس سے مجامعت کرے تو لڑکی کے بالغ ہونے کے بعد اس سے مجامعت حرام نہيں ہے خواہ وہ افضاء ہوچکی ہو۔ (افضا کے معنی مسئلہ نمبر ٢ ۴۴۴ ميں بتائے جاچکے ہيں )

مسئلہ ٢ ۴ ٧ ۵ وہ آزاد عورت جسے اس کے شوہر نے تين مرتبہ طلاق دے دی ہو، اپنے شوہر پر حرام ہو جاتی ہے ليکن اگر ان شرائط کے ساته کسی دوسرے مرد سے شادی کرے جو طلاق کے احکام ميں آئيں گے تو پھر دوسرے شوہر کے مرنے یا طلاق دینے کے بعد اور اس کی عدت گزر جانے کے بعد پهلا شوہر دوبارہ اس سے عقد کرسکتا ہے ۔

دائمی عقد کے احکام

مسئلہ ٢ ۴ ٧ ۶ جس عورت کا دائمی عقد ہو جائے اس کے لئے ضروری ہے کہ شوہر کی اجازت کے بغير گھر سے باہر نہ نکلے اور یہ بھی ضروری ہے کہ شوہر کی ہر جائز لذت کی خواہش کو پورا کرنے کے لئے خود کوشوہر کے سامنے پيش کردے اور بغير کسی شرعی عذر کے شوہر کو مجامعت سے نہ روکے اور اگر وہ اپنی ان ذمہ داریوں کو بجالائے تو اس کی غذا، لباس، رہا ئش اور اس کے علاوہ ہر وہ چيز جس کی اسے ضرورت ہے اس کا متعارف مقدار ميں مهيا کرنا شوہر پر واجب ہے اور اگر شوہر ان چيزوں کو فراہم نہ کرے تو چاہے ان چيزوں کو مهيا کرنے کی قدرت رکھتا ہو یا نہ رکھتا ہو وہ بيوی کامقروض ہوگا۔

مسئلہ ٢ ۴ ٧٧ اگر عورت ان کاموں ميں جن کا ذکر سابقہ مسئلے ميں ہوا ہے اپنے شوہر کی اطاعت نہ کرے تو وہ گنهگار ہے اور وہ غذا، لباس،رہا ئش، دیگر ضروریات اور ہم بستر ہونے کا حق نہيں رکھتی، ليکن اس کا مہر ضایع نہيں ہوگا۔

مسئلہ ٢ ۴ ٧٨ مرد کو یہ حق حاصل نہيں ہے کہ وہ بيوی کو گھر کے کام انجام دینے پر مجبور کرے۔

مسئلہ ٢ ۴ ٧٩ بيوی کے سفر کے اخراجات اگر وطن ميں رہنے کے اخراجات سے زیادہ ہوں تو ان کا دینا شوہر پر واجب نہيں ہے مگر ایسا سفر ہو جس کے اخراجات عرف ميں اُس کا نفقہ شمار ہوتے ہوں مثلاً یہ کہ وہ بيمار ہو اور علاج کے لئے سفر کرنا ضروری ہو کہ اس صورت ميں سفر کے اخراجات متعارف مقدار ميں شوہر پر واجب ہوں گے۔ اسی طرح اگر شوہر بيوی کو سفر پر لے جانا چاہتا ہو تب بھی یهی حکم ہے ۔