مسئلہ ٢ ۴ ٨٠ جس عورت کے اخراجات اس کے شوہر کے ذمے ہوں اور شوہر اسے خرچہ نہ دے تو مطالبہ کرنے اور شوہر کے منع کرنے کے بعد وہ اپنا خرچہ اس کی اجازت کے بغير اس کے مال سے لے سکتی ہے اور احتياط واجب یہ ہے کہ اگر ممکن ہو تو اس سلسلے ميں حاکم شرع سے اجازت لے لے اور اگر اس کے لئے شوہر کے مال سے ليناممکن نہ ہو اور امور حسبيّہ کے متولی کے ذریعے شوہر کو مجبور کرنا بھی ممکن نہ ہو، تو اگراپنی معاش کا بندوبست خود کرنے پر مجبور ہو تو جس وقت وہ اپنی معاش کا بندوبست کرنے ميں مشغول ہو اس وقت ميں شوہر کی اطاعت اس پر واجب نہيں ہے ۔
مسئلہ ٢ ۴ ٨١ احتياط واجب کی بنا پر مرد کے لئے ضروری ہے کہ وہ ہر چار راتوں ميں سے ایک رات اپنی دائمی منکوحہ بيوی کے پاس رہے اور اگر دو بيویاں رکھتا ہو اور ایک کے پاس ایک رات گذاری ہے تو اس پر واجب ہے کہ چار راتوں ميں سے کوئی ایک رات دوسری کے پاس بھی گذارے ۔
مسئلہ ٢ ۴ ٨٢ مرد کے لئے جائز نہيں ہے کہ وہ اپنی دائمی جوان بيوی سے چار ماہ سے زیادہ مدت تک مجامعت نہ کرے اور احتياط واجب کی بنا پر اگر بيوی جوان نہ ہو تب بھی یهی حکم ہے مگر یہ کہ بيوی راضی ہو یا یہ کہ مرد کے لئے مجامعت ضرر یا حرج کا باعث ہو جب کہ یہ ضرر و حرج عورت کے لئے پيش آنے والے ضرر یا حرج سے ٹکرا نہ رہا ہو یا یہ کہ عورت اس کی نافرمان ہو یا یہ کہ عقد کے وقت عورت کے ساته شرط کی گئی ہو کہ مجامعت کا اختيار مرد کے پاس ہوگا۔
مسئلہ ٢ ۴ ٨٣ اگر دائمی عقد ميں مہر معين نہ کيا جائے تو عقد صحيح ہے اور اگر مرد عورت کے ساته مجامعت کرے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ اس کا مہر اسی جيسی عورتوں کے مہر کے مطابق دے دے، البتہ اگر متعہ ميں مہر معين نہ کيا جائے تو عقد باطل ہو جاتا ہے ۔
مسئلہ ٢ ۴ ٨ ۴ اگر دائمی عقد پڑھتے وقت مہر دینے کی مدت معين نہ کی جائے تو عورت مہر لينے سے پهلے شوہر کو مجامعت کرنے سے روک سکتی ہے قطع نظر اس کے کہ مرد مہر دینے پر قادر ہو یا نہ ہو ليکن اگر وہ مہر لينے سے پهلے مجامعت پر راضی ہو جائے اور شوہر اس سے مجامعت کرے تو بعد ميں وہ بغير شرعی عذر کے شوہر کو مجامعت کرنے سے نہيں روک سکتی ہے ۔
متعہ (ازدواج موقت)
مسئلہ ٢ ۴ ٨ ۵ عورت کے ساته متعہ کرنا اگرچہ لذت حاصل کرنے کے لئے نہ بھی ہو تب بھی صحيح ہے ۔
مسئلہ ٢ ۴ ٨ ۶ احتياط واجب یہ ہے کہ مرد نے جس عورت سے متعہ کيا ہو اس کے ساته چار مهينے سے زیادہ مجامعت ترک نہ کرے مگر یہ کہ وہ راضی ہو جائے۔