3%

طلاق کے احکام

مسئلہ ٢ ۵۶ ٢ جو مرد اپنی بیوی کو طلاق دے ضروری ہے کہ بالغ ہو اگرچہ دس سالہ لڑکے کا طلاق دینا صحتسے خالی نہيں ہے ليکن ضروری ہے کہ احتياط کی رعایت کی جائے اور(ضروری ہے کہ) عاقل ہو اور اپنے اختيار سے طلاق دے اور اگر اسے اپنی بیوی کو طلاق دینے پر مجبور کيا جائے اور طلاق دے تو طلاق باطل ہے اورطلاق دینے کا ارادہ بھی ضروری ہے لہٰذا اگر طلاق کا صيغہ مزاحا کهے تو طلاق صحيح نہيں ہے ۔

مسئلہ ٢ ۵۶ ٣ ضروری ہے کہ عورت طلاق کے وقت حےض و نفاس کے خون سے پاک ہو اور شوہر نے اس پاکی ميں اس کے ساته نزدےکی نہ کی ہو اور ان دو شرائط کی تفصيل آئندہ مسائل ميں بيان ہوگی۔

مسئلہ ٢ ۵۶۴ عورت کو تین صورتوں ميں حےض و نفاس کی حالت ميں طلاق دینا صحيح ہے :

١) اس کے شوہر نے نکاح کے بعد اس سے نزدےکی نہ کی ہو۔

٢) معلوم ہو کہ حاملہ ہے اور اگر معلوم نہ ہو اور اس کو اس کا شوہر حےض کی حالت ميں طلاق دے اور بعد ميں معلوم ہو کہ حاملہ تھی تو احتياط واجب ہے کہ اسے دوبارہ طلاق دے۔

٣) غائب ہونے کی وجہ سے مرد معلوم نہ کرسکتا ہو کہ اس کی بیوی حےض و نفاس سے پاک ہے یا نہيں ۔

مسئلہ ٢ ۵۶۵ اگر عورت کو خون حےض سے پاک سمجھتے ہوئے طلاق دے اور بعد ميں معلوم ہو کہ طلاق دیتے وقت وہ حالت حےض ميں تھی تو اس کی طلاق باطل ہے اور اگر اسے حالت حےض ميں سمجھتے ہوئے طلاق دے اور بعد ميں معلوم ہو کہ وہ پاک تھی تو طلاق صحيح ہے ۔

مسئلہ ٢ ۵۶۶ جس شخص کو معلوم ہو کہ اس کی بیوی حالت حےض یا نفاس ميں ہے اگر وہ غائب ہوجائے مثلاً سفر پر چلا جائے اور طلاق دینا چاہے اور اس کی حالت پر اطلاع حاصل کرنا ممکن نہ ہو تو ضروری ہے کہ جب تک اسے اپنی بیوی کے پاک ہونے کا یقین یا اطمينان نہ ہو جائے صبر کرے اور بعد ميں اسے طلاق دے۔

مسئلہ ٢ ۵۶ ٧ اگر کوئی غائب شخص اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہے تو اگر اپنی بیوی کے بارے ميں معلوم کرسکتا ہو کہ حےض یا نفاس کی حالت ميں ہے یا نہيں تو ضروری ہے کہ جس طریقے سے بھی اسے یقین یا اطمينان حاصل ہو اس کے ذریعے معلوم کرے اور اگر معلوم نہ کرسکتا ہو تو اپنی غيبت کے ایک مهينے بعد اسے طلاق دے سکتا ہے ۔

مسئلہ ٢ ۵۶ ٨ اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے جبکہ وہ حےض و نفاس سے پاک ہو ہم بستری کرے اور اسے طلاق دینا چاہے تو ضروری ہے کہ اتنا انتظار کرے کہ وہ دوبارہ حےض دےکهنے کے بعد پاک ہوجائے ليکن وہ بیوی جو نو سال کی نہ ہوئی ہو یا معلوم ہو