7%

اسے معلوم ہو کہ اس کا جوتا ناحق اور ظلم کرتے ہوئے اٹھ ایا گيا ہے ، البتہ اس صورت ميں ضروری ہے کہ چھوڑے ہوئے جوتے کی قيمت اس کے اپنے جوتے سے زیادہ نہ ہو ورنہ قيمت کی اضافی مقدار ميں مجھول المالک کا حکم جاری ہوگا۔مذکورہ دوصورتوںکے علاوہ چھوڑے ہوئے جوتے ميں مجھول المالک کا حکم جاری ہوگا۔

مسئلہ ٢ ۶۴۶ اگر انسان کے پاس مجھول المالک کا مال ہویعنی معلوم نہ ہو کہ اس کا مالک، چاہے چند معين کے افراد کے درميان ہی سهی، کون ہے اور اس مال کو گرا پڑا مال نہ کها جا سکے تو ضروری ہے کہ اس کے مالک کے بارے ميں اس وقت تک جستجو کرے جب تک اس کے ملنے سے نا اميد نہ ہو جائے اور مایوسی کے بعد ضروری ہے کہ اسے فقرا کو صدقے کے طور پر دے دے جو کہ احتياط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ حاکم شرع کی اجازت سے ہواور اگر بعد ميں اس کا مالک مل بھی جائے تو ضامن نہيں ہے ۔

جانوروں کو ذبح اور شکار کرنے کے احکام

مسئلہ ٢ ۶۴ ٧ اگر حلال گوشت جانور کو ، چاہے جنگلی ہو یا پالتو، گردن سے یا کسی اور طریقہ سے جس کی تفصيل بعد ميں آئے گی، تذکيہ کيا جائے تو جان نکلنے کے بعد اس کا بدن پاک اور مندرجہ ذیل موارد کے سوا گوشت حلال ہے :

١) ایسا حلال گوشت چار پايہ اور اس کی نسل جس کے ساته کسی بالغ شخص نے بد فعلی کی ہو۔ اگر بد فعلی کرنے والا نابالغ ہو تو بھی احتياط واجب کی بنا پر یهی حکم ہے ۔

٢) وہ حیوان جو انسانی نجاست کھانے کا عادی ہو جب کہ شریعت ميں معين شدہ طریقے کے مطابق اس کا استبرا نہ کيا گيا ہو۔

٣) وہ بکری کا بچہ جس کی ہڈیاں سو رٔنی کا دودھ پی کر مضبوط ہوئی ہوں۔ اور اس کی نسل احتياط واجب کی بنا پر بھیڑ کے بچے کا بھی یهی حکم ہے ۔

۴) وہ بکری یا بھيڑ کا بچہ جس نے سو رٔنی کا دودھ پيا ہو ليکن اس کی ہڈیاں اس سے مضبوط نہ ہوئی ہوں جبکہ شریعت ميں معين طریقے کے مطابق ان کا استبرا نہ کيا گيا ہو۔

مسئلہ ٢ ۶۴ ٨ حلال گوشت جنگلی جانور مثلاً هرن، چکور اور پهاڑی بکری اور ایسے حلال گوشت جانور جو پالتو ہوں ليکن کسی وجہ سے جنگلی بن گئے ہوں مثلاً وہ پالتو گائے اور اونٹ جو بهاگ جانے کی وجہ سے جنگلی ہو گئے ہوں، اگر ان کو آئندہ ذکر ہونے والے طریقے کے مطابق شکار کيا جائے تو وہ پاک اور حلال ہيں البتہ حلال گوشت پالتو جانور مثلاً پالتو بھیڑ ،بکری ، مرغی اور وہ حلال گوشت جنگلی جانور جو تربيت کرنے سے پالتو ہوگيا ہے ،شکار کرنے کی وجہ سے پاک اور حلال نہيں ہوتے۔