2%

سورہ غاشیہ

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

(۱) کیا تمہیں ڈھانپ لینے والی قیامت کی بات معلوم ہے

(۲) اس دن بہت سے چہرے ذلیل اور رسوا ہوں گے

(۳) محنت کرنے والے تھکے ہوئے

(۴) دہکتی ہوئی آگ میں داخل ہوں گے

(۵) انہیں کھولتے ہوئے پانی کے چشمہ سے سیراب کیا جائے گا

(۶) ان کے لئے کوئی کھانا سوائے خادار جھاڑی کے نہ ہوگا

(۷) جو نہ موٹائی پیدا کرسکے اور نہ بھوک کے کام آسکے

(۸) اور کچھ چہرے تر و تازہ ہوں گے

(۹) اپنی محنت و ریاضت سے خوش

(۱۰) بلند ترین جنت میں

(۱۱) جہاں کوئی لغو آواز نہ سنائی دے

(۱۲) وہاں چشمے جاری ہوں گے

(۱۳) وہاں اونچے اونچے تخت ہوں گے

(۱۴) اور اطراف میں رکھے ہوئے پیالے ہوں گے

(۱۵) اور قطار سے لگے ہوئے گاؤ تکیے ہوں گے

(۱۶) اور بچھی ہوئی بہترین مسندیں ہوں گی

(۱۷) کیا یہ لوگ اونٹ کی طرف نہیں دیکھتے ہیں کہ اسے کس طرح پیدا کیا گیا ہے

(۱۸) اور آسمان کو کس طرح بلند کیا گیا ہے

(۱۹) اور پہاڑ کو کس طرح نصب کیا گیا ہے

(۲۰) اور زمین کو کس طرح بچھایا گیا ہے

(۲۱) لہذا تم نصیحت کرتے رہو کہ تم صرف نصیحت کرنے والے ہو

(۲۲) تم ان پر مسلط اور ان کے ذمہ دار نہیں ہو

(۲۳) مگر جو منھ پھیر لے اور کافر ہوجائے

(۲۴) تو خدا اسے بہت بڑے عذاب میں مبتلا کرے گا

(۲۵) پھر ہماری ہی طرف ان سب کی بازگشت ہے

(۲۶) اور ہمارے ہی ذمہ ان سب کا حساب ہے

سورہ فجر

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

(۱) قسم ہے فجر کی

(۲) اور دس راتوں کی

(۳) اور جفت و طاق کی

(۴) اور رات کی جب وہ جانے لگے

(۵) بے شک ان چیزوں میں قسم ہے صاحبِ عقل کے لئے

(۶) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے رب نے قوم عاد کے ساتھ کیا کیا ہے

(۷) ستون والے ارم والے

(۸) جس کا مثل دوسرے شہروں میں نہیں پیدا ہوا ہے

(۹) اور ثمود کے ساتھ جو وادی میں پتھر تراش کر مکان بناتے تھے

(۱۰) اور میخوں والے فرعون کے ساتھ

(۱۱) جن لوگوں نے شہروں میں سرکشی پھیلائی

(۱۲) اور خوب فساد کیا

(۱۳) تو پھر خدا نے ان پر عذاب کے کوڑے برسادیئے

(۱۴) بے شک تمہارا پروردگار ظالموں کی تاک میں ہے

(۱۵) لیکن انسان کا حال یہ ہے کہ جب خدا نے اس کو اس طرح آزمایا کہ عزّت اور نعمت دے دی تو کہنے لگا کہ میرے رب نے مجھے باعزّت بنایا ہے

(۱۶) اور جب آزمائش کے لئے روزی کو تنگ کردیا تو کہنے لگا کہ میرے پروردگار نے میری توہین کی ہے

(۱۷) ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ تم یتیموں کا احترام نہیں کرتے ہو

(۱۸) اور لوگوں کو م مسکینوں کے کھانے پر آمادہ نہیں کرتے ہو

(۱۹) اور میراث کے مال کو اکٹھا کرکے حلال و حرام سب کھا جاتے ہو

(۲۰) اور مال دنیا کو بہت دوست رکھتے ہو

(۲۱) یاد رکھو کہ جب زمین کو ریزہ ریزہ کردیا جائے گا

(۲۲) اور تمہارے پروردگار کا حکم اور فرشتے صف در صف آجائیں گے

(۲۳) اور جہنمّ کو اس دن سامنے لایا جائے گا تو انسان کو ہوش آجائے گا لیکن اس دن ہوش آنے کا کیا فائدہ

(۲۴) انسان کہے گا کہ کاش میں نے اپنی اس زندگی کے لئے کچھ پہلے بھیج دیا ہوتا

(۲۵) تو اس دن خدا ویسا عذاب کرے گا جو کسی نے نہ کیا ہوگا

(۲۶) اور نہ اس طرح کسی نے گرفتار کیا ہوگا

(۲۷) اے نفس مطمئن

(۲۸) اپنے رب کی طرف پلٹ آ اس عالم میں کہ تواس سے راضی ہے اور وہ تجھ سے راضی ہے

(۲۹) پھر میرے بندوں میں شامل ہوجا

(۳۰) اور میری جنت میں داخل ہوج