10%

دعا ،روح عبادت ہے

دعا عبادت کی روح ہے ؛انسان کی خلقت کی غرض عبادت ہے ؛اور عبادت کر نے کی غرض ۔خدا وند عالم سے شدید رابطہ کرنا ہے ؛اوریہ رابطہ دعا کے ذریعہ ہی محقق ہوتا ہے اور اس کے وسائل وسيع اور قوی ہوتے ہيں : حضرت رسول خدا صلی الله عليہ وآلہ وسلم فرماتے ہيں :الدعاء مخ العبادة ؛ولایهلک مع الدعاء احد (۱)

دعا عبادت کی روح ہے اور دعا کر نے سے کو ئی بهی ہلاک نہيں ہوتا ہے ” اور یہ بهی رسول خدا صلی الله عليہ وآلہ وسلم ہی کا فر مان ہے :افزعواالی اللّٰه فی حوائجکم،والجاوااليه فی ملمّاتکم،وتضرّعوا اليه،وادعوه؛فإنّ الدعاء مخ العبادة ومامن مومن یدعوااللّٰه الّااستجاب،فإمّاان یُعجّله له فی الدنيااویُوجّل له فی الآخرة ،واِمّاان یُکفّرعنه من ذنوبه بقدرمادعا؛ما لم یدع بماثم (۲)

تم خدا کی بارگاہ ميں اپنی حا جتوں کو نالہ و فریاد کے ذریعہ پيش کرو، مشکلوں ميں اسی کی پناہ مانگو،اس کے سامنے گڑگڑاو،اسی سے دعا کرو، بيشک دعا عبادت کی روح ہے اور کسی مومن نے دعا نہيں کی مگر یہ کہ اس کی دعا ضرور قبول ہو ئی ،یا تو اسکی دنيا ہی ميں جلدی دعا قبول کر ليتا ہے یا اس کو آخرت ميں قبول کرے گا،یا بندہ جتنی دعاکرتاہے اتنی مقدارميںہی اسکے گناہوں کوختم کردیتا ہے۔

گویا روایت ہم کو خدا وند عالم سے دعا کرنے اور ہم کو اس کی بارگاہ ميں پيش ہو نے کا طریقہ سکهاتی ہيں ۔

ان فقرات :( افزعواالی الله فی حوائجکم ) “اپنی حا جتيں خدا کی بارگاہ ميں پيش کرو ”( والجاوااليه فی ملمّاتکم ) “مشکلوں ميں اسی کی پناہ مانگو”( وتضرّعوااليه ) “اسی کی بارگاہ ميں گڑگڑاو”کے سلسلہ ميں غور وفکر کریں ۔ اور دوسری روایت ميں حضرت رسول خدا فر ماتے ہيں :الدعاء سلاح المومن وعمادالدین (۳)

“دعا مو من کا ہتهيار اور دین کا ستون ہے ”

بيشک دعا دین کا ستون ہے اور اس کا مطلب الله کی طرف حرکت کرنا ہے اور الله کی بارگاہ ميں اپنے کو پيش کرنے کا نام دعا ہے ۔

____________________

۱ بحارالانوار جلد ٩٣ صفحہ ٣٠٠ ۔

۲ بحارالانوار جلد ٩٣ صفحہ ٣٠٢ ۔

۳ بحارالانوار جلد ٩٣ صفحہ ٢٨٨ ۔