30%

“خداوند عالم نے جناب داؤد کو وحی کی کہ اپنے علم پر عمل نہ کرنے والے بندہ کو ستر باطنی سزاؤں ميں سے سب سے کم سزا یہ دیتاہوںکہ ميں اس کے دل سے اپنے ذکر کی حلاوت ختم کردیتاہوں ”

ایک شخص نے حضرت امير المو منين عليہ السلام کی خدمت ميں حاضر ہو کر عرض کيا :

یااميرالمومنين،إني قدحرمت الصلاة بالليل فقال عليه السلام :انت رجل قد قيدتک ذنوبک ( ١)

“اے امير المو منين ایسا لگتا ہے کہ جيسے نماز شب مجه پر حرام ہو گئی ہے ”

آپ نے فرمایا :تو ایسا شخص ہے کہ تيرے گناہوں نے تجه کو اپنی گرفت ميں لے ليا ہے ”

حضر ت امام جعفر صادق عليہ السلام سے مروی ہے :

انّ الرجل یذنب الذنب،فيحرم صلاة الليل،وانّ العمل السيّیٴ اسرع في صاحبه من السکين في اللحم ( ٢)

“جب انسان گناہو ں پر گناہ کئے چلاجاتا ہے تو اس پر نماز شب حرام ہوجاتی ہے اور براعمل انسان کے اندر گوشت ميں چهری سے کہيں زیادہ تيز اثر کرتا ہے ”

دعاؤں کو روک دینے والے گناہ

براہ راست گناہوں کے انجام دینے سے انسان کا دل الله سے منقطع ہوجاتاہے اور جب انسان کا دل الله سے منقطع ہو جاتاہے تو نہ اس ميں کسی چيز کو اخذ کرنے کی صلاحيت باقی رہ جاتی ہے اور نہ ہی اس کو کوئی چيز عطا کی جاتی ہے

____________________

١)علل اشر ائع جلد ٢ صفحہ / ۵١ ۔ )

٢)اصول کا فی ٢صفحہ / ٢٧٢ ۔ )