اور حضرت اميرالمومنين عليہ السلام سے مروی ہے:
“الدعاء مفاتيح النجاح،ومقاليدالفلاح،وخيرالدعاء ماصدرعن صدر نقي وقلب تقي ”( ١)
“دعا کاميابی کی کليد اوررستگاری کے ہار ہيں اور سب سے اچهی دعاوہ ہوتی ہے جو پاک وصاف اورپرہيزگار دل سے کی جاتی ہے”
ر سو ل ١للهصلی الله عليہ وآلہ وسلم سے مر و ی ہے کہ : “الاادلّکم علی سلاح ینجيکم من اعدائکم،ویدرّارزاقکم ؟ قالوا:بلیٰ، قال:تدعون ربّکم بالليل والنهار،فانّ سلاح المومن الدعاء ”( ٢)
“آگاہ ہو جاوکيا ميں تمہاری اس اسلحہ کی طرف را ہنمائی کروں جو تم کو تمہارے دشمنوں سے محفوظ رکهے اور تمہارا رزق چلتا رہے ؟توانهو ں نے کہا : ہا ں آپ نے فر ما یا :خدا وند عا لم کو رات دن پکارو اس لئے کہ دعا مو من کا اسلحہ ہے”
عمل اور دعا الله کی رحمت کی دو کنجيا ں
الله نے ہما رے ہا تهو ںميں کنجيا ں قرار د ی ہيں جن کے ذر یعہ ہم الله کی رحمت کے خز انو ںکے دروازے کهول سکتے ہيں اور ان کے ذر یعہ ہم الله کا رزق اور اس کا فضل طلب کر سکتے ہيں اور وہ دو نو ں کنجيا ں عمل اور دعا ہيں اور ان ميں سے ایک دو سر ے سے بے نيا زنہيں ہو سکتی ۔ عمل، دعا سے بے نيا زنہيںہے یعنی انسان کےلئے عمل کے بغير دعا پر اکتفا کر لينا کافی نہيں ہے
رسول الله (ص) نے جناب ابوذر سے وصيت کرتے ہو ئے فرمایا :
____________________
١)وسائل الشيعہ جلد ۴صفحہ ١٠٩۴ حدیث ٨۶۵٧ ،اصول کافی جلد ٢صفحہ ۵١٧ ۔ )
٢)وسا ئل الشيعہ جلد ۴ صفحہ ١٠٩۵ ،حدیث ٨۶۵٨ ۔ )