20%

یہ روایت دعا کے مستجاب ہو نے اور دعا کے آداب کی شرطوں کی طرف اشارہ کرتی ہے ہم اس فصل ميںسب سے پہلے دعا کے مستجا ب ہو نے کی شرطوں کو بيان کریں گے اس کے بعد اگر شروط و آداب کی تقسيم ميں بعض مشکلات سامنے نہ آئيں تو آداب دعا کے متعلق بحث کر یں گے۔ ہم اس فصل ميں سب سے پہلے دعا قبول ہونے کی شرطوں کے سلسلہ ميں بحث کرنا چا ہتے ہيں پهر آداب دعا کے سلسلہ ميں گفتگو کریں گے اگرچہ شرطوں کو آداب دعا سے جدا کرناہمارے لئے مشکل ہے لہٰذاہم نے شرائط و آداب کو ایک ساته بيان کرنا بہتر سمجها ہے ۔

ہم ذیل ميں سرسر ی طور پر شریعت اسلاميہ کی روشنی ميں دعا کے آداب اور اس کی شرطوں کو بيان کر رہے ہيں ۔

١۔الله کی معرفت

دعا مستجاب ہو نے کی شرطوں ميں سے سب سے اہم شرط الله کی معرفت ہے اور اس کی مطلق قدرت وسلطنت پر ایمان رکهنا کہ اس کا بندہ جو کچه اس سے چاہتا ہے وہ ضرور حاصل ہو گا ۔

در منثور ميں معا ذ بن جبل نے رسول الله (ص) سے یہ راویت نقل کی ہے : (لوعرفتم الله حق معرفته،لزالت لدعائکم الجبا ل (١ “اگر تم الله کی معرفت ا س کے حق کے ساته حاصل کرو تو تمہار ی دعا ئيں پہاڑوں کو بهی ان کی جگہ سے ہڻادےںگی ”

تفسير عياشی ميں خداوند عالم کے اس فرمان:( فليستجيبوالی وليومنوا ( بي ) ( ٢)

“لہٰذا مجه سے طلب قبوليت کریں اور مجه ہی پر اعتماد رکهيں ”کے متعلق امام جعفر صادق سے

____________________

١)الميزان جلد ٢ صفحہ ۴٣ ۔ )

٢)سورئہ بقرہ آیت/ ١٨۶ ۔ )