23%

بندہ سے متعلق خداوند عالم کی حميت

بيشک الله اپنے بندے سے محبت کرتا ہے اور محبت کی ایک خصوصيت غيرت ہے وہ غيور بندوں کے دلوں ميں ہوتی ہے بندے الله سے خالص محبت کریں اور اس کے علاوہ کسی دوسرے سے محبت نہ کریں اور بندوں کو اپنے دل ميں دوسروں کی محبت داخل کرنے کی اجازت نہيں ہے ۔ روایت ميں آیا ہے کہ موسیٰ بن عمران عليہ السلام نے اپنے رب سے وادی مقدس ميں مناجات کرتے ہوئے عرض کيا اے پروردگار :اني اخلصت لک المحبّة منيّ وغسلت قلبي ممّن سواک (ا)

“ميں صرف تيرا مخلص ہوں اور تيرے علاوہ کسی اور سے محبت نہيں کرتا”اور مجھے اپنے اہل وعيال سے شدید محبت ہے خداوندعالم نے فرمایا ۔اگر تم مجه سے خالص محبت کرتے ہوتو اپنے اہل وعيال کی محبت اپنے دل سے الگ کردو ” الله کی اپنے بندے پر یہ مہربانی ہے کہ وہ اپنے بندے کے دل سے غيرکی محبت کو زائل کر دیتا ہے اور جب خداوند عالم اپنے بندے کو اپنے علاوہ کسی اور سے محبت کرتے ہوئے پاتاہے تو اس کی محبت کو بندے سے سلب کردیتا ہے یہاں تک کہ بندہ کا دل اس کی محبت کےلئے خالص ہوجاتاہے اور حضرت امام حسين عليہ السلام سے مروی دعا ميں آیاہے :

انت الذي ازلت الاغيارعن قلوب احبّّائک حتیٰ لم یحبّواسواک ماذا وجد مَن فقدک وماالذی فقد مَن وجدک لقدخاب من رضي دونک بدلا(٢ ) “تونے اپنے محبوں کے دلوں سے غيروں کی محبت کو اس حد تک دور کردیا کہ وہ تيرے علاوہ

____________________

١)بحارالانوار جلد ٨٣ صفحہ ٢٣۶ ۔ )

٢)بحارا لانوارجلد ٩٨ صفحہ ٢٢۶ ۔ )