سلسلہ ميں مشہور و معروف دعا “جو شن صغير” مو سیٰ بن جعفر عليہ السلام سے ذکر فرمائی ہے۔
حدیث کے سلسلہ ميں(اصول اربعماة) چا رسو اصول
حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام کے اصحاب نے آپ کی احا دیث کی تدوین چارسو کتابوں ميں کی ہے جو اصول اربعمات کے نا م سے مشہور ہو ئيں۔شيخ امين الاسلام طبر سی (متوفی ۵۴ ٨ ئه )نے اعلام الوریٰ ميں حضرت امام صادق عليہ السلام سے نقل کيا ہے کہ آپ کے چار ہزار اہل علم شاگرد مشہور تھے اور آپ نے ان کے جوابات ميں مسائل کے سلسلہ ميں چار سو کتابيں تحریر کيں جن کو اصول اربعماة کہا جاتاہے اور اصحاب اصول کا طریقہ کار ائمہ عليہم السلام سے سنی جا نے والی تمام چيزوں کو لکهنا اور تدوین کرنا تھا ۔
شيخ بہا ئی کتاب الشمسين ميں تحریر کرتے ہيں :“ہما رے بزرگان سے یہ بات ہم تک پہنچی ہے کہ اصحاب اصول کی یہ عادت تهی کہ وہ جب بهی کسی امام سے کو ئی حدیث سنتے تھے تو وہ اس حدیث کو اپنے اصول ميں درج کرنے کےلئے سبقت کرتے تھے کہ ہم کہيں دنوں کے گذر نے کے ساته ساته اس پوری حدیث یا بعض حصہ کو فر اموش نہ کر دیں ”اس لئے یہ اصول اصحاب کی طرف سے مورد وثوق تھے جب وہ ان سے کو ئی روایت نقل کرتے تھے تو اس کے صحيح ہو نے کا حکم لگا تے تھے اور اس پر اعتماد کرتے تھے ۔
جناب محقق داماداصول اربعمات نقل کرنے کے بعد انتيسویں نمبر پر ذکر کرتے ہيں :یہ با ت جان لينی چا ہئے کہ معتمد اصول مصححہ کو اخذ کرنا روایت کو صحيح قرار دینے کا ایک رکن ہے ”۔
ائمہ عليہم السلام کے اصحاب کی بڑی تعداد نے اصول کی کتابت کے سلسلہ ميں کہا ہے کہ ان اصول کا پورا کرنا اور ان اصول سے مکمل طور پر استفادہ کرنا ممکن نہيں ہے جناب شيخ طو سی اپنی کتاب فہرست کی ابتدا ميں تحریر فر ما تے ہيں :
ہم ان اصول کے مکمل ہو نے کی ضمانت نہيں لے سکتے چونکہ ہمارے اصحاب کی تصانيف اور ان کے اصول اکثر شہروں ميں منتشر ہو نے کی وجہ سے صحيح طور پر ضبط نہ ہو سکے ليکن ہاں کتاب الذریعہ ميں آقائے بزرگ طہرانی کے قول کے مطابق ان کی تعداد چار سو سے کم نہيں ہے۔