15%

کتاب مصباح المتہجد کے ذریعہ محفوظ رہنے والی دعائےں

وہ دعائيہ مصادر جو ان قدیمی اصول سے اخذ کئے گئے ہيں ان ميں سے کتاب مصباح المتہجد ہے جو شيخ الطائفہ طوسی متوفی ۴۶ ٠ ئه ق )کی تاليف ہے آپ نے ۴ ٠٨ ء ه ق ميں عراق آنے کے بعد ان قدیم اصول کو اخذ کيا جو کتابخانہ شاہ پور اور کتاب خانہ شریف مرتضی کے ماتحت موجود تھے آپ نے احادیث احکام کے سلسلہ ميں تہذیب الاحکام اور اسبتصار تاليف کی اور دعا واعمال کے متعلق مصباح المتہجدنام کی کتاب تحریرکی ہے اور اس ميں ان ہی مقدار ميں ان اصول کو تحریر کيا ہے جن کو عبّاد متہجدین سے آسانی سے اخذ کرسکےں۔

سيد ابن طاؤوس تک پہنچنے والے دعاؤں کے کچه مصادر

دعاؤں کے کچه وہ مصادر جو ساتویں ہجری تک کرخ ميں شاپور کتاب خانہ کے جل جانے سے بچ گئے اور وہ سيد رضی الدین ابن طاؤوس متوفی ۶۶۴ ئه ق کے ہاتهوں ميں آئے ۔

وہ اپنی کتاب کشف المحجہ جس کو اپنے فرزندکيلئے تاليف کيا تھا اسکی بياليسيوں فصل ميں اس طرح تحریر کرتے ہيں : خداوند بزرگ و تعالیٰ نے ميرے سامنے تمہارے لئے متعددکتابيں لکهنے کا موقع فراہم کيا ۔۔۔اور الله نے ميرے لئے (“دعوات ”کی ساڻه جلدوں سے زیادہ جلدیں لکهنے کا موقع فراہم کيا ۔(١) جب سيد ابن طاؤوس نے کتاب مهج الدعوات تحریر کی تو آپ کے پاس دعاؤں کی ستّرسے زیادہ کتابےں موجود تهيں۔

____________________

١)کشف المحجہ ثمرةالمہجہ مولف ابن طاؤوس۔ )