15%

زیارتوں کی عبارات ميں آنے والے معانی و مفاہيم کا جا ئزہ

رسول خدا اور ائمہ معصو مين عليہم السلام کی زیارت کے سلسلہ ميں اہل بيت سے وارد ہونے والی روایات ميں ہم افکار کے مختلف نہج پاتے ہيں ہم ان ميں سے ذیل ميں دونمونے ذکر کر رہے ہيں :

پہلا نہج :وہ افکار جن کا امام اور امت کے درميان سياسی تعلق ہوتا ہے ۔ دوسرا نہج :وہ افکار جن کا زائر اور امام کے درميان ذاتی تعلق ہوتا ہے ۔ ہم عنقریب ان دونوں طریقوں کے سلسلہ ميں زیارتوں ميں واردہونے والے مضامين بيان کریں گے ۔

زیارتوں ميں سياسی اور انقلابی پہلو

١۔زیارت کا عام سياسی دائرہ سے رابطہ

اہل بيت عليہم السلام سے زیارتوں کے سلسلہ ميں وارد ہونے والی روایات ميں عقيدتی اور سياسی قضيہ کا بہت وسيع ميدان ہے اور سياسی قضيہ سے ہماری مراد رسول اسلام (ص) کے بعد امامت اور ولایت کا مسئلہ ہے اور یہ وہ معتبر وسيلہ ہے جو بنی اميہ اوربنی عباس کے دور ميںنيزاس کے بعدبهی سياست دور ميں ا سلام کے اصل راستہ سے منحرف ہوجانے کے بعدجاری وساری رہا ہے۔ اسلامی حکومتوں پر ایسے افراد نے بهی حکومت کی ہے جواسلام اور عالم اسلام کی نظر ميں قابل اطمينان نہيں تھے انهوں نے اسلام اور مسلما نوں کو بہت نقصان پہنچایا اہل بيت عليہم السلام نے اپنے دورکی اس طرح کی حکومتوں کا مقابلہ کيا ۔

اموی اور عباسی، مضبوط حکومتوں سے ڻکراتے رہنے کی بنا پرشيعہ ادب اور ثقافت ميں واضح آثار رونما ہوئے اور اسی وقت سے اہل بيت عليہم السلام کی اتباع کر نے والے شيعوں کو رافضہ کے نام سے پہچا نا جانے لگا چونکہ انهوں نے بنی اميہ اور بنی عباس کے خلفا کی ولایت کا انکار کيا تھا ۔