7%

کہ پروردگاراپنے دین کا فيصلہ کردے تو ميں اپ کے ساته ہوں آپ کے دشمنوں کے ساته نہيں ”

حضرت امام حسن عليہ السلام کی زیارت ميں واردہوا ہے : لبيک داعي اللهان کان لم یجبک بدني عنداستغاثتک ولساني عند استنصارک قد اجابک قلبي وسمعي وبصري

“ميں نے خداوند عالم کی دعوت پر لبيک کہی اے الله کی طرف بلانے والے اگر چہ ميرے جسم نے آپ کے استغاثہ کے وقت لبيک نہيں کہی اور ميری زبان نے آپ کے طلب نصرت کے وقت جواب نہيں دیا ليکن ميرے دل ،کان اور آنکه نے لبيک کہی ”

زیارت حضرت ابو الفضل العباس :

وقلبي لکم مسلّم وانالکم تابع ونصرتي لکم معدةحتی یحکم الله وهو خيرالحاکمين

“ميرا دل آپ کے سامنے جهکا ہے اور تابع فرمان ہے اور ميں آپ کا تابع ہوں اور ميری مدد آپ کے لئے تيار ہے یہاں تک کہ خدا فيصلہ کردے اور وہ بہترین فيصلہ کرنے والا ہے ”

زیارت حضرت امام حسين عليہ السلام روز اربعين :وقلبي لقلبکم سلم،وامريلامرکم متبع،ونصرتي لکم معدة،حتّیٰ یاذن الله لکم،فمعکم معکم لامع عدوکم

“اور ميرا دل آپ کے سامنے سراپا تسليم ہے اور ميرا امر آپ کے امر کے تابع ہے اور ميری مدد آپ کے لئے تيار ہے یہاں تک کہ الله آپ کو اجا زت دے تو ہم آپ کے ساته ہيں اور آپ کے دشمنوں کے ساته نہيں ہيں ”

یہ معيت جس کو زائر اپنے موقف اور ائمہ مسلمين سے دوستی کے ذریعہ آمادہ وتيار کرتا ہے یہ موقف اور دوستی کی روح ہے ۔ان کی خوشی وغم، صلح وجنگ آسانی عافيت اور سختی ومشکل ميں ساته رہنا دنيا ميں ان کے ساته رہنا انشاء الله آخرت ميں ان کے ساته رہنا ہے ۔