جميل بن دراج نے حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام سے نقل کيا ہے :مَن فضّل الرجل عند اللّٰه محبّته لاخوانه،ومن عرّفه اللّٰه محبّة اخوانه احبّه اللّٰه ومَن احبّه اللّٰه اوفاه اجره یوم القيامة ( ١)
“الله کے نزدیک وہ شخص با فضيلت ہے جو اپنے بها ئيوں سے محبت کرتا ہے اور جس کو خدا وند عالم اس کے بها ئيوں کی محبت سے آشنا کردیتا ہے اس کو دو ست رکهتا ہے اور جس کو دو ست رکهتا ہے اس کو قيامت کے دن پورا اجر دیگا ” حضرت رسول خدا (ص)سے مروی ہے :
لاتزال امتی بخيرماتحابوا،وادّو الامانة،وآتواالزکاة،وسياتي علیٰ امتي زمان تخبث فيه سرائرهم،وتحسن فيه علانيتهم ان یعمّهم اللّٰه ببلاء فيدعونه دعاء الغریق فلایستجاب لهم ( ٢)
“ميری امت اس وقت تک نيک رہے گی جب تک اس کے افراد ایک دوسرے سے محبت کرتے رہيں ،امانت ادا کرتے رہيں ،زکات دیتے رہيں ،مير ی امت پر ایک ایسا زمانہ آئيگا جب ان کے باطن برے ہوں گے اور ان کا ظاہر اچها ہوگا اور اگر خدا وند عالم ان کو کسی مصيبت ميں مبتلا کرے گا اور وہ ڈوبتے شخص کے مثل بهی دعا ما نگيں گے تو بهی ان کی دعا قبول نہ ہو گی ”
محبت بهرے دلوں سے خداکی رحمت نازل ہو تی ہے
حضرت امام جعفر دق عليہ السلام سے مروی ہے :
انّ المومنين اذاالتقيا فتصافحا انزل اللّٰه تعالیٰ الرحمة عليهما،فکانت
____________________
١)ثواب الاعمال صفحہ/ ۴٨ ؛بحارالانوار جلد ٧۴ صفحہ / ٣٩٧ ۔ )
٢)عدة الداعی صفحہ ١٣۵ ،بحارالانوار جلد ٧۴ صفحہ / ۴٠٠ ۔ )